شریعت اسلامیہ‘ تاریخ اسلام سے اقلیتوں کو خطرہ نہیں: پرویز الٰہی‘ طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی اور چیئرمین متحدہ علماء بورڈ حافظ محمد طاہر اشرفی نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ چودھری پرویزالٰہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ پاکستان اور فکر پاکستان کے خلاف کوئی بھی قدم پاکستان کی اساس اور کلمہ طیبہ کے پرچم کے نیچے جدوجہد کے خلاف ہوگا۔ پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ ایکٹ پر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور اقلیتی ارکان کے دستخط موجود ہیں لہٰذا اسلامی کتب میں شامل شریعت اسلامیہ اور تاریخ اسلام سے اقلیتوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العالمین ہے اور رسول کریمؐ رحمۃ للعالمین ہیں، یہ ملک اسلام کی وجہ سے قائم ہے، اسلامی تعلیمات کو کسی صورت نصاب سے نہیں نکالا جا سکتا، تاریخ پاکستان اسلام اور اس کیلئے جدوجہد کرنے والے اکابرین کے ساتھ وابستہ ہے، نصابی کتب سے بانیان پاکستان کی اسلام اور مسلمانوں کیلئے خدمات کو کیسے نکالا جا سکتا ہے۔ چودھری پرویزالٰہی اور حافظ طاہر اشرفی نے اتفاق کیا کہ ایک رکنی اقلیتی کمیشن کی نصاب تعلیم سے اسلامی تعلیمات اور تاریخ اسلام کو نکالنے کی سفارشات نہایت نامناسب ہیں جس سے ملک کے اندر انتشار اور فساد پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ اسلام تمام انسانیت کے حقوق کا محافظ ہے اور اس کی تعلیمات امن و سلامتی پر مبنی ہیں۔نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ اسلام خواتین کے حقوق کا محافظ ہے ، خواتین کو تعلیم سے روکنا شریعت اسلامیہ کی تعلیمات کے خلاف ہے ، اسلام نے خواتین کو وراثت میں حق دیا ہے ، جبری شادی اور جبری مسلمان بنانے کی شریعت اسلامیہ میں اجازت نہیں ہے ، خواتین کے حقوق کیلئے محراب و منبر اپنا کردار ادا کرے گا، یہ باتیں انہوں نے پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر یوم سیدہ خدیجہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ گرینڈ جامعہ مسجد بحریہ ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام کی پہلی گواہی ہماری ماں سیدہ خدیجۃ الکبری نے دی ، خلفاء راشدین نے اسلامی تعلیمات میں رہنمائی کیلئے امہات المو منین سے رجوع کیا، اسلام بچیوں کو تعلیم اور وراثت میں حق دینے کا حکم دیتا ہے۔ جبری شادی یا مذہب کی تبدیلی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔