کرونا ایس اوپیزپر علمدارکیلئے فوج طلب
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا کا اجلاس ہوا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ‘ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ فوج ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے پولیس کی مدد کرے گی، لاک ڈاؤن نہیں کر رہے، لوگوں نے احتیاط نہ کی تو سب کچھ بند کرنا پڑے گا۔ مثبت کیسز میں اضافہ ہوتا رہا تو ہسپتالوں پر بوجھ بڑھے گا۔ گھر سے باہر جاتے ہوئے ماسک استعمال کریں۔ قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا کے اجلاس سے وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بہت کم لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ شہری ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ ماسک پہننے سے آدھا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت میں آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے۔ ہمارے ہاں وہ حالات نہیں جو ہندوستان میں ہیں۔ بھارت جیسے حالات ہو گئے تو شہر بند کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ آج کہہ رہے ہیں لاک ڈاؤن کر دیں۔ لاک ڈاؤن اس لیے نہیں کر رہا کیوں کہ مزدور اور غریب طبقہ متاثر ہوگا۔ ہماری مساجد میں ایس او پیز پر عمل ہوا۔ وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ 5 فیصد سے زائد کیسز والے علاقوں میں سکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک بھر میں تمام مارکیٹیں شام 6 بجے تک کھلیں گی۔ ریسٹورنٹس میں عید تک ان ڈور کے بعد آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ آفس ٹائمنگ 2 بجے تک کی جا رہی ہے۔ لوگ آخری دنوں کا انتظار نہ کریں، عید کی تیاری کریں۔سینٹ سیکرٹریٹ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے تمام دفاتر بند کئے جا رہے ہیں۔ دفاتر 26 اپریل سے 30 اپریل تک بند رہیں گے۔ دفاتر کی ڈس انفیکیشن کی جائے گی۔ خیبر پی کے ہسپتالوں میں کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ڈیڑھ ہفتے میں صوبہ کے 8 بڑے ہسپتالوں میں آکسیجن کا استعمال 83 فیصد بڑھ گیا۔ استعمال 40 ہزار لٹر سے بڑھ کر 72 ہزار 500 لیٹر تک پہنچ گیا۔ طلباء کو فیس میں خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یکم جنوری سے 30 جون 2021ء کے دوران پک اینڈ ڈراپ فیس معاف کر دی۔ فیلڈ ٹرپ‘ سٹڈی ٹور‘ ہاسٹل رہائش اور دیگر کی فیس میں 75 فیصد رعایت دی گئی۔ دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کرونا وائرس سے مزید 144 افراد جاں بحق ہوگئے، تعداد 16 ہزار 842 ہوگئی۔ کیسز کی تعداد 7 لاکھ 84 ہزار 108 ہوگئی۔ 5 ہزار 685 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ اجلاس میں عید پر تعلیمی اداروں میں 10 چھٹیاں دینے کی تجویز بھی دی گئی۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سربراہ این سی او سی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ ہو سکتا ہے ایسی صورتحال پیدا ہو کہ شہروں میں لاک ڈاؤن کرنا پڑے۔ عید تک آؤٹ ٹور ڈائننگ پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے تاہم صرف ٹیک اوے اور گھر پر کھانا پہنچانے کی اجازت ہوگی۔ جم اور ایکسرسائز سنٹرز پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ دفتر میں 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو نہ بلایا جائے۔ صرف اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلیں گی۔ افطاری کے بعد بازار نہیں کھلیں گے۔ خواتین عید کی شاپنگ دن میں کریں اور ابھی سے شروع کر دیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آکسیجن کے استعمال کی 90 فیصد پیداواری صلاحیت تک پہنچ گئے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا ہے کہ لاہور کرونا سے بدترین متاثر ہے‘ ہم آکسیجن کے استعمال کی 90 فیصد صلاحیت پر پہنچ گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کرونا سے متعلق بھارت کے مقابلے میں ہمارے حالات بہت بہتر ہیں۔ مستقبل کے حالات عوام کے تعاون پر منحصر ہیں۔وفاقی نظامت تعلیمات کے تحت چلنے والے تمام سرکاری تعلیمی ادارے آج سے عیدالفطر تک بند کر دیئے گئے ہیں۔ ہوم بیسڈ لرننگ پروگرام کو جاری رکھا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت منعقدہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کے دوران کہا کہ اگر حکومت نے 31 مارچ کو بین الصوبائی اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہوتا تو سندھ میں صورتحال قابو میں رہتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چند سخت فیصلے کئے جائیں جن میں انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی، ایئر پورٹس پر سخت نگرانی، جن اضلاع میں کیسز میں اضافہ ہورہا ہے وہاں لاک ڈائون نافذ کرنے، ڈاکٹرز، پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار دینے اور صوبوں بالخصوص سندھ کو براہ راست ویکسین خریدنے کی اجازت دی جائے۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں کرونا سے مزید 7 افراد جاں بحق‘ 137 افراد میں وائرس کی تصدیق‘ تعداد 23295 تک پہنچ گئی۔ وفاقی دارالحکومت میں فوج متحرک ہو گئی،کئی تجارتی مراکز کے دورے کئے۔ڈاکٹر مراد راس نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 13 اضلاع میں سکول پہلے سے بند جبکہ آج اوکاڑہ‘ جھنگ‘ خانیوال اور بھکر میں بھی سکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 اضلاع میں نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ ہفتے میں دو دن سکول آئیں گے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم صرف سیاحت کی ترقی سے ملک کے قرضے ادا کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے مری میں کوہسار یونیورسٹی کاسنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات سے کہیں زیادہ ہم سیاحت کے ذریعے پیسہ کما سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت میں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔ پنجاب ہاؤس مری کوہسار یونیورسٹی میں تبدیل، وزیراعظم نے افتتاح کردیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ مری میں ’ایک فیملی‘ کا بڑا سا گھر بنا ہوا تھا، 83 کروڑ روپے گھر کی خوبصورتی پر خرچ کیے۔ مری میں آبادی بڑھ چکی ہے، کوئی سپتال نہیں، نتھیا گلی میں ایک چھوٹا سا سپتال ہے۔ حکومت کا فرض ہے لوگوں کی صحت کا خیال رکھے، انہیں تعلیم دے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کل انفارمیشن ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے۔ میٹرک کے بعد بچے کو چھ ماہ کا کورس کرا دیں وہ روزگار حاصل کرلیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم عظیم تب بنتی ہے جب آگے کا سوچتی ہے۔ اللہ نے ہمارے ملک کو جو نمعتیں بخشی ہیں، ہمیں خود نہیں پتہ، ہم ناشکری کرجاتے ہیں۔ اللہ نے پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں چھوڑی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوہسار یونیورسٹی سیاحت کے فروغ کیلئے بہت اہم ہے۔ پاکستان بدلنے والا ہے، سارے علاقے ترقی کریں گے، ہماری ٹورازم بڑھ رہی ہے۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے ٹورازم بڑھ رہی ہے۔ ٹورازم پاکستان کا مستقبل ہے، ہم صرف ٹورازم کی ترقی سے ملک کے قرضے ادا کرسکتے ہیں۔ برآمدات سے کہیں زیادہ ہم سیاحت کے ذریعے پیسہ کماسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مری میں وزیر اور بڑے بڑے لوگ مفت رہائش کرتے تھے۔ مری میں اتنے لوگ آجاتے ہیں کہ چلنے کی جگہ نہیں ہوتی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاحت کے لیے نئے پوائنٹ کھولیں۔ پاکستان سیاحت کے فروغ سے کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے، سیاحت سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا، لوگ شہروں کا رخ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کمزور اور غریب طبقے کی مدد کرتی ہے تو اللہ کی برکت آتی ہے، لوگوں کی ضروریات پوری کرنے والے ممالک خوشحال ہوجاتے ہیں، مدینہ کی ریاست کے اصول اپنانے سے غیر مسلم بھی آگے بڑھ گئے ہیں۔ یو این ڈی پی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سب سے تیزی سے غربت کم ہوئی، انسانیت پر توجہ دیں گے، ان پر پیسہ خرچ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی۔ پنجاب کی صورتحال اور ترقیاتی امور پر بات چیت کی گئی۔ صوبے کے سیاسی امور پر وزیراعلی نے بریفنگ دی۔ وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے ملاقات کی۔