• news

حکومت کا10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے خصوصی آڈٹ کا حکم

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )  حکومت نے ایک کھرب 25 ارب 80 کروڑ روپے کے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے خصوصی آڈٹ کا حکم دے دیا۔  آڈٹ کا حکم منصوبے کے پی سی 1 میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک)کی جانب سے کسی قسم کی منظوری کے بغیر تبدیلیاں ہونے پر دیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے منظور شدہ منصوبے کے صوبائی اور وفاقی پہلوں میں انحراف پایا۔ جنوری میں بلین ٹری سونامی منصوبے پر نظرِ ثانی کے لیے ہوئے اجلاس کے نکات کی بنیاد پر آڈٹ کا حکم دیا گیا۔ منصوبے میں تبدیلیاں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ہدایات پر کی گئی تھیں۔ پی سی 1 میں ہوئی تبدیلیوں میں صوبوں میں اس منصوبے کے نام میں تبدیلی، جنگلات اور جنگی حیات کے اجزا کے تحت کووڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے فنڈز حوالے کرنا اور کچھ پروگراموں کے لیے پراجیکٹ ڈائریکٹرز کے تقرر میں ناکامی جبکہ فنڈز کا غیر موثر استعمال شامل ہے۔ سرسبز پاکستان کے لیے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کی منظوری اگست 2019 میں ایکنک نے دی تھی۔ منصوبے کے وفاقی پہلو میں اسلام آباد کی ہوا کا معیار بہتر بنانے کے علاوہ دیگر پروگرامز مثلا مارگلہ ہلز نیشنل پارک کنورزیشن، اسلام آباد کی بطور ماڈل شہر ترقی کے جامع منصوبے پر عمل کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کے لیے شجرکاری کی سرگرمیاں اور پانی کا معیار شامل ہے۔ تاہم صوبائی پہلو میں وزارت منصوبہ بندی نے مشاہدہ کیا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے محکمہ جنگلی حیات کے متعلقہ محکموں کی فنڈنگ کے ناکافیاستعمال کی وجہ سے بلوچستان میں چڑیا گھر کی تعمیر کو روکنے کی ہدایت کی تھی۔ مالی سال 2019-2020 میں 30 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے جس میں سے حکومت بلوچستان نے 9 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کیے۔

ای پیپر-دی نیشن