نعش ملنے پر مظاہرے جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے پوسٹرز آویزاں
سرینگر (کے پی آئی+ این این آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میںقابض بھارتی فوج کی کرونا کی سنگین صورتحال کے باوجود کشمیریوں کے خلاف ظالمانہ فوجی آپریشنز جاری ہیں۔ فوجی آپریشن کے دوران ضلع بڈگام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔ پلوامہ میںدرخت سے لٹکی ایک نعش برآمد ہونے سے علاقے میں کہرام مچ گیا۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے مظاہرے کئے۔ کئی علاقے فوج کے محاصرے میں ہیں اور لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر ان کی شناختی پریڈ کے علاوہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایک نوجوان کو بھاتی فوج کی53آر آر، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس نے ضلع میں چرارشریف کے علاقے ناگہ بل میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔ فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والا نوجوان جس کی شناخت ضلع اسلام آباد کے علاقے بٹپورہ آرونی سے تعلق رکھنے والے گلزار احمد بٹ کے طور پر ہوئی ہے۔ مجاہدین کا ساتھی ہے اور اس نے حال میں ہتھیار اٹھائے تھے۔ سرینگر کے مختلف علاقوں میں پوسٹرز اور بینرز لگائے گئے ہیں جن میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ کشمیر میں قابض حکام نے ایک اور آمرانہ اقدام کے تحت سرکاری ملازمین کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی چھان بین کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جسکا مقصد ملازمین کو ہراساں کرنا اور خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حکام نے پہلے ہی سرکاری ملازمین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دیدی ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے ساتھ تعصب میں اندھا ہو گیا ہے اور اب مقبوضہ علاقے کے سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ خصوصی حیثیت چھین کر جو انتقامی سلسلہ شروع کیا گیا وہ جاری رہے گا۔ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی نے بھارتی پارلیمنٹ کو آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ کرونا کیسز میں تیزی سے اضافے کے دوران وادی میں Remdesivir انجکشن اور آکسیجن کی دستیابی سمیت اہم ادویات نایاب ہو چکی ہیں۔