ایل این جی ریفرنس‘ گواہ پر جرح جاری‘ وکیل کے نہ آنے پر عدالت برہم
اسلام آباد (وقائع نگار+ ماینٹرنگ نیوز) احتساب عدالت میں زیر سماعت سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وغیرہ کے خلاف ایل این جی ریفرنس میں گواہ پر جرح جاری رہی۔ شاہد خاقان عباسی عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزموں کی حاضری لگائی جس کے بعد معاون وکیل نے استدعا کی کہ عدالت شاہد خاقان عباسی کو جانے کی اجازت دے۔ عدالت نے وکیل کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج عدالت شاہد خاقان عباسی کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ بیرسٹر ظفر اللہ کسی دوسرے وکیل کو جرح دینے کیلئے اختیار دے دیں۔ پچھلی سماعت پر بھی بتایا تھا، اس طرح تو نہیں چلے گا، اگر ایسے کرینگے تو پھر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کروں گا۔ عدالت نے کہا کہ اگر وقت ہوا تو ہم شاہد خاقان عباسی کی موجودگی میں بیان قلمبند کریں گے۔ قانون کے مطابق گواہ کے بیان کے وقت ملزم کا ہونا ضروری ہے۔ ہم تو وکلاء کو رعایت کرتے ہیں کہ ان کی بھی موجودگی پر بیان قلمبندکرتے ہیں۔ معاون وکیل نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے وکیل دو چار روز میں تندرست ہو جائیں گے، عدالت سے درخواست ہے شاہد خاقان کو جانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد ملزم سعید احمد کے وکیل کی نیب گواہ عبدالرشید جوکھیو پر جرح کی جو جاری رہی اور سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ شاہد خاقان عباسی نے پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ عمران خان نے کہا ملک ترقی کر رہا ہے۔ ہم پوچھتے رہتے ہیں کہاں ترقی کر رہا ہے۔ عمران خان تقریر ہر روز کرتے ہیں بتا دیں کون سے شعبے میں ترقی ہوئی۔ ہر شخص مہنگائی سے پریشان، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، وزیر روز بدلے جاتے ہیں ، چینی آج بھی ایک سو پندرہ روپے بک رہی ہے، جس پاکستان میں ہم رہتے ہیں وہاں پر ہر شخص پریشان ہے، پارلیمان میں عوام کی نہ بات ہوئی نہ ہی امید ہے ہو گی، کشمیر کے مسئلے پر ہر روز نئے بیان سامنے آتے ہیں، جس مسئلے پر کوئی دو رائے نہیں تھی وہ سب سے متناعہ بن چکا، آج ہر پاکستانی سوال کر رہا ہے ملک کدھر جا رہا ہے میری زندگی کا کیا ہو گا، پنجاب میں تاریخ کی بدترین حکومت ہے ہر نظام تباہ ہو چکا، کوئی افسر ایسا نہیں جو بغیر پیسے کے لگایا جائے۔ مریم نواز بیان اور حکومت بدلنے والی پالیسی کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز نے کہا جو عمران خان کو لائے ہیں اللہ کرے وہ پانچ سال پورے کریں تاکہ انہیں پتہ لگے، آج لاک ڈاؤن کوئی حل نہیں ہے، آج حل لوگوں کو ماسک پہنانے اور ویکسین لگانے میں ہے۔ پی ڈی ایم میں واپسی کا پیپلزپارٹی کا چانس اس کے اپنے پاس ہے۔ عجیب بات ہے حکومت کے پاس آج تک کرونا کی پالیسی نہیں آ سکی‘ 50 ارب روپے خرچ کرے اور 5 کروڑ ویکسین لیکر کام شروع کرے۔