نارووال سپورٹس سٹی ریفرنس‘ گواہ کی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا
اسلام آباد (وقائع نگار) احتساب عدالت میں زیر سماعت سابق وفاقی وزیر احسن اقبال وغیرہ کے خلاف نارووال سپورٹس سٹی کمپلیکس ریفرنس میں گواہ کا بیان جاری رہا۔ احسن اقبال سمیت دیگر ملزموں کے علاوہ نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ درخواست پر دلائل کیلئے تیار نہیں تو عدالت گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیتی ہے، جس کے بعد گواہ محسن رضا کا بیان قلمبند ہونا شروع کیا گیا جس کے دوران گواہ نے کہا کہ میں پاکستان سپورٹس بورڈ ریکارڈ جمع کروانے کے لیے گیا۔ دو مرتبہ تفتیشی افسر کے سامنے ریکارڈ جمع کروانے کے لیے پیش ہوا۔ وکیل نے استفسار کیا کہ کیا دستاویزات پر موجود دستخط آپ کے ہیں۔ گواہ نے کہا کہ بالکل یہ دستخط میں نے کیے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کتنی دستاویزات ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سر یہ دو سیزر ہیں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ کرونا بھی ہے، کیس لمبا ہے ہمارے بھی صبر کا امتحان ہے۔ دوران سماعت وکیل نے کہ اکہ سر یہ کیس بہت لمبا ہے، میرا ذاتی کیس بھی ہے آج۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ایسا کریں پرسوں آ جائیں۔ آج یہ مکمل ہونا مشکل ہے۔ ارشد تبریز ایڈووکیٹ نے کہاکہ سنا ہے پرسوں لاک ڈاؤن ہو جائے گا۔ عدالت کے جج نے کہا کہ اچھا ہے ہمیں بھی چھٹی مل جائے گی۔ اس پر عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تھوڑا انتظار کر لیں۔ گواہ کی طرف سے پیش کی جانے والی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا اور عدالت نے اگلے گواہ اظہار احمد کو بھی طلب کرتے ہوئے سماعت 24مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیس یہ ہے کہ پاکستان میں جدید ترین کھیلوں کا مرکز کیوں بنایا، 90 فیصد پراجیکٹ مکمل تھا اس حکومت نے فنڈنگ روک کر کھنڈر بنا دیا، کروڑوں روپے کی ٹرف کو وارنٹی ختم کر کے ضائع کر دیا گیا، جو یہ نقصان ہوا کیس دراصل اس پر بنتا ہے۔ کرتا پور منصوبہ17 ارب کا بنا اور کابینہ سے منظوری اب لی جا رہی ہے، کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔ میں تمام ضابطے مکمل کر کے بھی جیل کاٹ آیا۔ دوسری جانب ایک منصوبے پر کوئی ضابطہ پورا نہیں ہوا اور کوئی جوابدہ نہیں، یہ دو نہیں، دس پاکستان ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ شہزاد اکبر جو شہباز شریف کیخلاف کاغذات لہراتا تھا وہ عدالت کیوں پیش نہ کئے، میری وزارت نے32 سو ارب روپیہ خرچ کیا تھا، عمران نیازی ساری ایجنسیاں لگا لو 32 پیسے کی کرپشن ثابت کردو۔ ہم نے دیانتداری سے اس ملک میں ترقی کے پہیے کو چلایا، آج پی ٹی آئی والے بھی اسی موٹر وے سے فائدہ اٹھاتے ہیں، ہمیں فخر ہے ہم نے پاکستان کے اندھیرے دور کئے تھے، عمران نیازی کہتے ہیں ڈھائی سالوں پر فخر ہے، آپ نے ڈھائی سال میں پاکستان کی ترقی کا سب سے بڑا کریش کیا۔ آپ کے دور میں سب سے بڑی مہنگائی ہوئی ہے۔ یقیناً آپ کی کارکردگی تاریخی ہے لیکن یہ بربادی کی ہے۔ آپ واپس جائیں شوکت خانم کو آپ کی ضرورت ہے۔ مریم نواز بیان سے متعلق سوال پر احسن اقبال نے کہاکہ ن لیگ اور پی ڈی ایم کا یہ موقف ہے کہ اس حکومت کو جلد سے جلد جانا چاہیے۔