بشیر میمن کے انکشافات ہوشربا‘ وزیراعظم ہاؤس کا غلط استعمال ہوا: مریم نواز
اسلام آباد (وقائع نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بڑے ادارے کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے بشیر میمن کے بیان میں وزن ہے۔ کبھی کہیں سنا یا دیکھا ہو کہ ملک کا سربراہ بے شک وہ جعلی ہو کسی کو اس طرح نہیں دھمکائے۔ ملک کے سربراہ کا اس طرح دھمکیاں دینا سمجھ سے باہر ہے۔ نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر لندن سے بیٹی کو لیکر پاکستان آئے۔ گواہیاں تو بہت آئیں گی۔ پہلے دن سے جانتے کہ انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ خوشی ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ جان گیا عمران خان کس ذہنیت کا شخص ہے۔ عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کا غلط استعمال کیا۔ جواب دینا پڑے گا۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی وزیر اعظم کے آفس میں ایسے جرائم کا ارتکاب نہیں ہوا۔ لوگوں کو اب سمجھ آئی مافیاز کیا ہوتے ہیں۔ کبھی گینگز نے ایسی حرکتیں نہ کیں۔ نواز شریف، مریم، رانا ثناء اللہ پر یہ مقدمہ کرو، کبھی کسی مہذب ملک میں ایسا ہوا۔ یہ سب پولیٹیکل انجینئرنگ کرکے اداروں کے سربراہان کو وزیر اعظم آفس میں بلا کر دھمکایا جاتا ہے۔ دنیا میں آپ منہ دکھانے کے قابل نہیں۔ پاکستان کے شہر کوڑے کے ڈھیر بن گئے۔ گورننس نام کی چیز نہیں۔ غضب خدا کا کیا پاکستان بنانا ریپبلک ہے؟۔ بشیر میمن نے ہوشربا انکشافات کیے۔ کرونا وائرس میں پاکستان ناکام ریاست تصور ہورہا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی استعفوں میں شامل ہوجاتی تو حکومت جاچکی ہوتی۔ یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ (ن) لیگ سندھ حکومت توڑنا چاہتی ہے۔ سیاسی جماعتیں اختلافات کے باوجود ساتھ چلتی ہیں۔ عمران خان سیاسی شہید نہیں بن سکتے۔