لاہور ہائیکورٹ کی چینی کے نرخ تعین‘ سپلائی بہتر بنانے کی ہدایت
لاہور ( اپنے نامہ نگار سے )لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں کی قانونی حیثیت پر نوٹس لے لیا اور چینی کی قیمتوں کے تعین اور اسکی مارکیٹ میں سپلائی کو مزید بہتر بنانے کے لئے ہدایت دے دی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے چینی کی لمبی لمبی لائنوں کے معاملے پر سماعت کی عدالت نے ہدایت کی کہ سیکرٹریز اور ڈپٹی کمشنر میٹنگز میں بہتر لائحہ عمل تیار کریں۔ عدالت نے سیکرٹریز، ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر کو مہلت دیتے ہوئے سماعت سات مئی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ بتایا جائے کہ پنجاب حکومت کیسے رمضان بازار چلا سکتی ہے اور رمضان بازاروں میں کتنی چینی شہریوں تک پہنچائی گئی۔ تمام تفصیلات دی جائیں، عدالت نے یہ پوچھا کہ رمضان بازاروں کیلئے اب تک ہر سال کتنا کتنا بجٹ رکھا گیا۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ کھانے پینے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے رولز اور پالیسی کیلئے میٹنگ کی جائے۔ عدالت نے باور کرایا کہ صرف ٹینٹ لگا دینے سے قیمتیں کنٹرول نہیں ہوتیں۔ آٹا، چینی کو اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے۔ باقی سبزی والوں کو کیا دے رہے ہیں۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے نشاندہی کی کہ سب کو مارکیٹ میں سبسڈی دیں پھر یہ آپ کو جمعہ بازار میں لائنیں لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ وفاقی حکومت بنیادی اشیاء کی قمیتوں کی فکس کرے ۔