پاکستان افغانستان میں اعتماد بحال کرنا ہے چین روس سے لڑائی نہیں چاہتے جوبائیڈن
واشنگٹن(صباح نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہے۔ہم صدی کے انتہائی سخت بحران سے گزر رہے ہیں۔ امریکہ کبھی ہار نہیں مانتا‘ دنیا کی دوبارہ قیادت کرنے لگے ہیں۔ ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ایک بار پھر آگے بڑھ رہا ہے تاہم مجھے بحران ورثے میں ملا تھا۔ خانہ جنگی کے بعد ہماری جمہوریت پر بدترین حملہ ہوا۔ کرونا 1930 کے معاشی بحران سے بڑا بحران تھا۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم 100 دن میں 220 ملین سے زائد لوگوں کو کرونا ویکسین دیں گے اور 16 برس سے بڑی عمر کا ہر امریکی ویکسین لگوا سکتا ہے۔ ملازمتوں کا پروگرام ملک کی تعمیر نو کا پلان ہے اور یہ لاکھوں لوگوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرے گا جبکہ امریکہ چین کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا۔ غریب سے غریب ترین افراد کے لیے بھی ویکسین کی رسائی ممکن بنائی ہے ۔ دریں اثناء کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان سے فوج واپس بلانے کا یہی وقت ہے، چین کے ساتھ تصادم اور روس سے کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے۔ امریکہ پھر سے آگے بڑھ رہا ہے اور دنیا کی قیادت کے لیے تیارہے۔16 برس سے بڑی عمرکا ہر امریکی اس وقت ویکسین لگواسکتا ہے۔اس موقع پر امریکی صدر نے عوام کے لیے لاکھوں نوکریاں بھی پیدا کرنے کا اعلان کیا۔صدر بائیڈن نے کہا کہ اپنی حکومت کے ابتدائی 100 روز کے بعد وہ اپنی قوم کو بتا سکتے ہیں کہ امریکہ پھر سے اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ ان کے بقول خطرات کو امکانات میں، بحران کو مواقع میں اور رکاوٹ کو طاقت میں بدل دیا گیا ہے۔ پہلے سو دنوں میں ہم نے اپنی جمہوریت پر لوگوں کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے کام کیا ہے، ہمیں یہ ثابت کرنا ہو گا کہ جمہوریت اب بھی کار گر ہے۔ دعوی کیا کہ امریکہ کی تاریخ میں کسی بھی صدر کے پہلے 100 دنوں میں معیشت میں اس قدر بہتری کے آثار نہیں آئے ہوں گے جو ان کے دور میں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔انہوں نے آئی ایم ایف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور گزشتہ چار دہائیوں میں شرح نمو سب سے زیادہ ہے۔صدرنے کہا کہ وہ ٹیکس چھوٹ ملکی خسارے کی قیمت پر نہیں دینا چاہیں گے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ملک کا ایک فی صد امیر ترین طبقہ اپنا جائز حصہ ادا کرے۔ کم آمدن والوں پر ٹیکس میں اضافہ نہیں کرونگا۔ کرونا قابو کے قریب ہے۔ ایک گھنٹے کی اجرت15 ڈالر کرنے کی تجویز منظور کرتے کہا ایک ہفتہ میں 40 گھنٹے تک کام کرنیوالے کسی بھی شخص کو خط غربت کے نیچے نہیں رہنا چاہئے۔ چین اور روس سے لڑائی نہیں چاہتے لیکن امریکی مفادات کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا۔ چینی صدر کو بتاچکا ہوں کہ ہم معیشت کے میدان میں مقابلہ کے لیے تیار ہیں ۔ بحر الکاہل میں امریکی افواج موجود رہیں گی تاہم اس کا مطلب کسی تنازعہ میں الجھنا نہیں ہے۔ ہمارا مقصد افغانستان میں نسلوں تک لڑنا نہیں تھا بلکہ جنہوں نے 9/11 حملے کیے انہیں سزا دینا تھا، ہم نے اسامہ بن لادن کو سزا دی اور دہشت گردی کے خطرے کو ختم کیا اور اب 20 سال بعد افواج کو گھر بلانے کا وقت آگیا ہے۔