کرونا کی آڑ میں سرینگر سمیت 11اضلاع میں کرفیو نافذ
سرینگر(اے پی پی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے پیش نظر سرینگر سمیت مقبوضہ علاقے کے گیارہ اضلاع میں آج سے کرفیو نافذ کیاجارہا ہے ۔کرفیو سرینگر ، اسلام آباد ، بارہمولہ ، بڈگام، کولگام، پلوامہ ، گاندربل ، جموں، کٹھوعہ ، ریاسی او راودھمپور سمیت گیارہ اضلاع میں آج (جمعرات کو) شام بجے سے پیر کی صبح سات بجے تک کیلئے نافذ کیاجائے گا۔انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے کورونا کے پھیلائو میں شدت کے پیش نظر نئی دلی کی تہاڑ او دیگر بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی سلامتی کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جیلو ں میں قید کئی حریت رہنما پہلے ہی ذیابیطس اور دیگر کئی امراض کا شکار ہیں اور وہ زندگی بچانے والی ادویات لے رہے ہیں لہذا اگر وہ کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تو یہ ان کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظر بند حریت رہنما شاہد الاسلام کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے ۔ محمد احسن اونتو نے کہا کہ تہاڑ جیل میں محمد یاسین ملک ، آسیہ اندرابی ،شبیر احمدشاہ ، معراج دین کلوال ، بشیر احمد بٹ، ایاز اکبر ، الطاف احمد شاہ ، نعیم احمد خان ،ظہور وٹالی ، شاہد یوسف ، شکیل یوسف شاہ ، غلام محمد بٹ ، عبدالرشید ، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین ، پرویز احمد میر ، محمود ٹوپی والا ، فیروز احمد ، محمد اسلم وانی ، مظفر احمد ڈار ، بشیر احمد پنو ، فیاض احمد لون اور دیگر کشمیری حریت رہنما اور کارکن نظر بند ہیں۔