کرونا سے زیادہ متاثرہ شہروں میں مکمل لاک ڈائون کی تجویز عوامی تحفظ کیلئے ہر فیسلہ کرننگے عثمان بزدار
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیر اعلی آفس میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔ 4گھنٹے طویل اجلاس میں کابینہ کو کرونا کی موجودہ صورتحال، رمضان پیکیج اور گندم خریداری مہم کے بارے میں بریفنگز دی گئیں۔ کابینہ نے کرونا کے بڑھتے کیسوں اور شرح اموات میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہارکیا اور شہریوں کی جانب سے ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد نہ کئے جانے پر تحفظات کا اظہارکیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوام کی زندگیوں کے تحفظ کے لئے زیادہ مثبت شرح والے شہرو ں میں پابندیاں مزید سخت کی جائیں گی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء نے اتفاق رائے سے لاہور سمیت زیادہ شرح والے شہروں میں عید سے قبل مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی۔ خصوصی کابینہ کمیٹی مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز کا جائزہ لے کر حتمی سفارشات پیش کرے گی اور یہ سفارشات این سی او سی کو پیش کی جائیں گی۔ اجلاس میں ہسپتالوں میں آکسیجن بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد ہنگامی طور پر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اور آکسیجن کی سپلائی برقرار رکھنے کے لئے تمام ضروری اقدام اٹھائے جائیں گے۔ اجلاس میں آکسیجن استعمال کرنے والی صنعتوں کو آکسیجن بند کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ویکسینیشن سنٹرز کی تعداد بھی بڑھائی جائے گی اور آکسیجن امپورٹ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور گوجرانوالہ میں کرونا مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب کے 23 اضلاع میں مثبت کیسوں کی تعداد 8 فیصد سے زائد ہو چکی ہے۔ پنجاب کابینہ نے صوبے میں گندم خریداری مہم پر اطمینان کا اظہارکیا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب میں 69 فیصد گندم کی کٹائی ہو چکی ہے گندم کو غیر قانونی طور پر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی۔ اجلا س میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لئے انتظامی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ رمضان بازاروں میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 375 روپے اور چینی 65 روپے کلو دستیاب ہے۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لئے رولزآف بزنس کی توثیق کی گئی اور کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امورکی سفارشات منظورکی گئیں۔ کابینہ نے ضلع مظفر گڑھ میں چوک سرور شہید کو نئی تحصیل بنانے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پنجاب بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی سروس رولز 2009ء میں ترامیم کی منظوری دی۔ ترمیم کے تحت ضلع راجن پور میں بلوچ لیوی کو تعینات کیا جا سکے گا۔ کابینہ نے پنجاب روڈ سیفٹی اتھارٹی ایکٹ 2020ء کی منظوری دی۔ ایکٹ سے ڈرائیورز کی ٹریننگ اور گاڑیوں کی سیفٹی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اجلاس میں لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کو پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی۔ اب یہ کمپنی پورے پنجاب میں آپریٹ کر سکے گی۔ اجلاس میں موٹر وہیکلز رولز1969ء میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب وائلڈ لائف (پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ) ترمیم ایکٹ 2007کے سیکشن 2 (s)، 21 اور 38 میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں دی پنجاب آب پاک اتھارٹی (پوائنٹمنٹ اینڈ کنڈیشنز آف سروس رولز 2020ئ) اور جناح پارک راولپنڈی کی لیز کی منظوری دی گئی، لیز کی مالیت کا تعین ڈسٹرکٹ پرائس اسیسمنٹ کمیٹی اور صوبائی پرائس اسیسمنٹ کمیٹی کرے گی۔ بہاولپور میں وکلاء کی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے بارے میں عدالتی فیصلوں کی روشنی میں مزید ضروری اقدامات کرنے کی منظوری دی گئی۔ ضلع راجن پور کی مختلف یونین کونسلوں کوتحصیلوں کے ساتھ منسلک کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی اجلاس میں پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی3 سالہ سالانہ رپورٹ 2017-20اور پیپرا کی سالانہ کارکردگی رپورٹس کی منظوری دی گئی۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹرولڈ ایریاکے نوٹیفکیشن کی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نمل انسٹی ٹیوٹ میانوالی کو اپ گریڈ کر کے یونیورسٹی کا درجہ دینے کے منظوری دی گئی۔ غازی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ ڈیرہ غازی خان کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی منظوری دی گئی۔ ایل ڈی اے کے بلڈنگز کے بارے میں بائی لاز کو پنجاب کے تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز میں یکساں لاگو کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب کابینہ کے 42 ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 53 ویں، 54 ویں، 55 ویں اور 56 ویں اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کے 52ویں،53ویں، 54 ویں اور 55 ویں اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی -وزیر اعلی عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی صورتحال خطرے کی طرف جا رہی ہے - روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور فیصلے کئے جا رہے ہیں - علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار سے وزیر اعلی آفس میں صوبائی وزرا، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی - منتخب نمائندوں نے وزیراعلیٰ کو اپنے علاقوں کے مسائل سے آگاہ کیا- وزیراعلیٰ عثما ن بزدارنے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی-وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی ترجیحات کے مطابق ان کے حلقوں میں ترقیاتی کام ہوں گے۔ ٹیم ورک کے طورپر صوبے کے عوام کی خدمت کرنی ہے۔عوام کی خدمت مشن اور اوڑھنا بچھونا ہے۔ سابق حکمرانوں نے عوام کے بنیادی مسائل کو یکسر نظر انداز کیا۔ عوام بنیادی ضرورتوں کو ترستے رہے اور ماضی میں حکمران اقتدار کے مزے لوٹتے رہے۔ کرونا صورتحال خطرناک رخ اختیار کررہی ہے۔ کررونا کوکنٹرول کرنے کے لئے مزید سخت اقدامات کرناہوں گے۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ پی ڈی ایم کا غیر فطری اتحاد اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔ اپوزیشن نے جو بویا وہی اب کاٹ رہے ہیں۔ اپوزیشن نے پاکستان کے مفادات کو داؤ پر لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ عوام میں منفی سیاست کرنے والوں کی ساکھ ختم ہوچکی ہے۔ ملاقات کرنے والوں میں صوبائی وزراء محمد سبطین خان، سردار حسنین بہادر دریشک، تیمور خان بھٹی، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری، وزیر مملکت محمد شبیر علی قریشی، اراکین قومی اسمبلی محمد ثناء اللہ خان مستی خیل، صداقت علی خان، غلام بی بی بھروانہ، محمد عامر طلال گوپانگ، اراکین صوبائی اسمبلی سردار فاروق امان اللہ دریشک، اشرف خان رند، گلریز افضل گوندل، مسرت جمشید چیمہ اور جمشید اقبال چیمہ شامل تھے۔علاوہ ازیں گورنر چوہدری محمد سرور سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملاقات کی ہے۔ سیاسی، حکومتی اور کرونا سمیت دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔ گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب نے جنوبی پنجاب سمیت صوبہ بھر میں ترقی اور خوشحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیراعلی سردار عثمان بزدار نے عوام سے کرونا ایس اوپیز پر عمل کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت ملک میں ترقی اور خوشحالی کے لیے جو اقدامات کر رہی ہے ماضی میں انکی کوئی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعلی عثمان بزدار نے کہا کہ کرونا ایس او پیز پر عمل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانا حکومتی اداروں کی اولین تر جیح ہے۔ اپوزیشن کا کرونا پر سیاست کر نا غیر جمہوری عمل ہے۔ حکومت نے اپوزیشن کے عزائم کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے۔