• news

ہنگری ور پاکستان میں ڈیری سائبر سکیورٹی سمیت متعدد معاہدے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ضمیر علی ڈیتھو+ خبر نگار) وزیراعظم عمران خان سے ہنگری کے وزیر خارجہ اور وزیر تجارت نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ہنگری کے امور اور تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے تجارت‘ انرجی‘ آبی وسائل‘ زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال‘ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال امن عمل پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ افغانستان کے مسئلے کا حل صرف مذاکرات میں ہے۔ وزیراعظم نے افغانستان سے فوجی  انخلاء اور امن عمل کی پیشرفت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن اور سلامتی خطے میں تجارت اور علاقائی روابط بڑھائے گا۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے والہانہ استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ ہنگری نے کہا کہ ہمارا ملک پاکستان سے معاشی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔ ہنگری وزیر خارجہ کے ہمراہ 17 رکنی تاجروں کا وفد بھی تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے ہنگری کے ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کو ہنگری کے دورے کی دعوت دی۔ پاکستانی دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں خطے میں پاکستان کے مستحکم کردار کی ضرورت ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ہمیں نیٹو کے انخلا کے بعد افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دینا چاہئے۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور طالبان کے مابین دوحہ امن معاہدے میں پاکستان کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہنگری کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبا کے لئے 200 وظائف جاری رکھنے کے لئے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کی حمایت کرتا رہے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہنگری کی 17 کمپنیوں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے جس نے پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کو فروغ دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے ڈیری کی پیداوار اور سائبر سکیورٹی سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ہنگری کو یورپی یونین کا اہم ملک سمجھتا اور دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہنگری کے وزیر خارجہ نے پاکستان میں کاروباری کمپنیوں کو کاروبار کیلئے 84 ملین ڈالر کریڈٹ لائن دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ہنگری اور پاکستان کے مابین ڈائریکٹ فلائٹس کے اعلان اور جی ایس پی پلس کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر وزیر خارجہ پیٹر سجارتو کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر ہماری سوچ میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے، وہ اس بات سے متفق ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ ہم نے باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص معیشت، تجارت، عوام کی سطح پر روابط اور بین الاقوامی فورمز پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پاکستان، ہنگری کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ ہنگری کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہنگری کی  فوڈ، ٹیکنالوجی، میڈیکل اور آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں وزیر خارجہ نے ہینگرین وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا، مخدوم شاہ محمود قریشی  کا کہنا تھا کے  پاکستان، ہنگری مشترکہ اقتصادی کمیشن کے دوسرے اجلاس کی میزبانی ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا قبل ازین وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ہنگری کے وزیر خارجہ جناب پیٹر سجارتو کی وزارتِ خارجہ میں اقتصادی سفارت کاری کانفرنس میں شرکت دونوں وزرائے خارجہ نے اقتصادی سفارت کاری کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیر خارجہ شاہ  محمود قریشی نے کہا ہے ہماری جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل چکی ہیں، خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے لئے ہنگری کے کاروباری افراد اور کمپنیز کی حوصلہ افزائی کریں گے ،، حکومت کی مثبت اقتصادی اصلاحات کے سبب ‘‘پاکستان میں کاروباری سہولیات کی درجہ بندی میں 39 درجے اضافہ ہوا ہے پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک اور مہلک ثابت ہو رہی ہے۔ دفتر خارجہ میں جمعہ کو  ہنگری کے وزیر خارجہ و تجارت پیٹر سجارتو کے ہمراہ بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک اور مہلک ثابت ہو رہی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 9 خصوصی اقتصادی زونز، تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں جو دوسرے ممالک کے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ حکومت نے 2020 کو بحری معیشت کا سال قرار دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پاکستانی مصنوعات کو انٹلیکچوئل پراپرٹی رجیم کے تحت رجسٹرڈ کروا رہے ہیں۔ ان مصنوعات میں باسمتی چاول، گلابی خوردنی نمک، کنّو وغیرہ شامل ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس کاروباری وفد کے ساتھ پاکستان آنا، پاکستان اور ہنگری کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کے ایک نئے باب کے آغاز کا باعث ہو گا۔ اگلے سال تک 100 ملین ڈالر سے تجاوز کریگا۔ ہم وزیراعظم عمران خان کے وژن پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان اور ہنگری کے مابین دو طرفہ تجارت، کاروبار اور روابط کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن