جسٹس منظور ملک کا ذہنی معذور قیدیوں کی پھانسی سے متعلق فیصلہ تاریخی :جسٹس گلزار
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جسٹس منظور ملک کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ جسٹس منظور ملک کی عدلیہ اور فوجداری مقدمات میں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ساتھی ججز کیساتھ جسٹس منظور ملک کا رویہ ہمیشہ بہت شائستہ رہا۔ ذہنی معذور قیدیوں کی پھانسی سے متعلق جسٹس منظور ملک کا فیصلہ تاریخی ہے۔ جسٹس منظور ملک کے اس فیصلے کو اقوام متحدہ میں بھی سراہا گیا۔ ذہنی معذوروں کی سزائے موت سے متعلق فیصلے کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی تعریف کی۔ جسٹس منظور ملک انسداد دہشتگردی اور نیب مقدمات کے مانیٹرنگ جج بھی رہے۔ کامیاب کیرئیر پر جسٹس منظور ملک کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ریفرنس سے خطاب میں جسٹس منظور ملک نے کہا بطور جج میرا کیرئیر آسان نہیں تھا۔ ہائی کورٹ کا جج بنا تو تین ماہ بعد ہی میری اہلیہ کا انتقال ہوگیا۔ جسٹس منظور ملک اپنی مرحومہ اہلیہ کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ جسٹس منظور ملک نے کہا ذاتی زندگی میں آنے والی مشکلات کو فراہمی انصاف میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ فوجداری نظام انصاف میں تبدیلیوں کی اشد ضرورت ہے۔ جیلوں میں موجود ملزمان کئی کئی سال اپنی اپیلوں پر فیصلوں کے منتظر رہتے ہیں۔ فوجداری اپیلوں کو جلد نمٹانے کیلئے نظام وضع کرنا ضروری ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے بار اور بنچ کو بامعنی گفتگو کرنی ہوگی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا ذہنی معذوروں سے متعلق جسٹس منظورملک کا فیصلہ تاریخی ہے۔