خاتون اے سی کو ڈانٹ‘ چیف سیکرٹری کا وزیراعلیٰ سے رابطہ‘ تحفظات کا اظہار
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ سٹی رپورٹر) معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کی جانب سے اے سی سیالکوٹ سونیا صدف کو ڈانٹ پلانے کے واقعہ پر بیوروکریسی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ کر کے اپنے تحفظا ت کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ کے خلاف ڈی ایم جی گروپ کے افسروں نے احتجاج کے طور پر کالی پٹیاں باندھ کر دفتری کام نپٹانے کاعندیہ دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے حسن مرتضیٰ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے افسران کو جرات کا مظاہرہ کرنے کا درس دیا ہے۔ پنجاب بیوروکریسی میں موجود اعلیٰ افسران نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ حکومت کو اپنے افسران کا احترام کرنا ہوگا وگرنہ اپنے معاملات خود سنبھال لیں۔ دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کا کہنا تھا کہ کسی بھی سرکاری افسر یا عملے کے ساتھ غیر اخلاقی زبان استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔ کسی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ سرکاری افسران کی تذلیل کرے۔ افسوسناک واقعہ کے حوالے سے تحفظات وزیر اعلی پنجاب تک پہنچا دئیے ہیں۔ اہم افسر نے کہا اگر اے سی کی عوام میں سرزنش کی گئی ہے تو اس واقعہ کی انکوائری ہونی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے سیالکوٹ واقعہ پر اپنے ردعمل میں افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ اب حکومتی ایوانوں میں موجود گھبراہٹ اور ناکامی کا خوف نیچے تک منتقل ہوگیا ہے۔ قوم کو پیغام دیا گیا کہ ہم مسائل حل نہیں کریں گے صرف لڑیں گے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سیالکوٹ کے رمضان بازار میں اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کے ساتھ پیش آئے ناخوشگوار واقعے پر افسوس ہوا۔ میں ذاتی طورپر اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کو جانتا ہوں وہ ذمہ دار اور قابل آفیسر ہیں۔