• news

وزیراعظم نمائشی دورے نہیں وعدے پورے کریں ، حکومت یورپی پارلیمنٹ کی قرار داد مسترد کرے : سراج الحق

لاہور‘ سیالکوٹ (خصوصی نامہ نگار‘ نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ وزیر اعظم نمائشی اقدامات اور دوروں کی بجائے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کریں۔ موجودہ حکومت کی پالیسیاں ملکی سالمیت کے لیے تشویشناک اور کرونا سے زیادہ خطرناک ہیں۔ کشمیر کے حوالے سے کسی قسم کی سودے بازی اور قومی موقف سے انحراف ناقابل قبول ہوگا۔ قوم کشمیر پر حکمرانوں کی طرف سے صدی کے سب سے بڑے یوٹرن کو ناکام بنادے گی۔ حکومت یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد کو فوری طور پر مسترد کرے۔ نبی اکرمؐ  کی شان میں گستاخی کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا پر عمل درآمد کو جلد یقینی بنایا جائے۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا۔ جس میں اقلیتوں سمیت ہر طبقہ کو بنیادی حقوق حاصل ہیں۔ وقف املاک قانون پر تمام مکتبہ فکر کو سخت تحفظات ہیں۔ جلد مشاورت کے بعد حکمت عملی ترتیب دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں کشمیر کے حوالے سے حکومتی پالیسی، یورپی یونین کی طرف سے قرارداد، وقف املاک کے قانون اور نصاب میں تبدیلی کے ایشو کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ حکمت عملی کے حوالے سے غور کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کشمیر کے حوالے سے قومی موقف پر کسی قسم کی پسپائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ مدینہ کی ریاست بنانے کے دعوے دار نہ جانے کسی طرف چل پڑے۔ یکساں نصاب تعلیم کی آڑ میں مغرب کے ایجنڈے پر عمل درآمد کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں جس نصاب کو نافذکرنے کا اعلان کیا گیا ہے اگر وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق نہ ہوا تو پھر پور مزاحمت کے ذریعے اسے واپس لینے پر مجبور کردیں گے۔ سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ نصاب تعلیم سے متعلق فیصلے میں اسلامیان پاکستان کی اکثریت کے جذبات کا خیال رکھا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت تاحال عوام سے کئے گئے وعدوں میں سے کوئی ایک وعدہ پورا کرنے سے بھی قاصر نظر آتی ہے۔ فوری طورپر مہنگائی میں عوام کو ریلیف دیا جائے۔ دریں اثناء سراج الحق نے سیالکوٹ میں پروفیسر امین جاوید کی اہلیہ کی نماز جنازہ کے موقع پر بھی خطاب کیا۔ نماز جنازہ مرحومہ کے بیٹے میاں نعیم جاوید نے پڑھائی۔ بڑی تعداد میں شخصیات نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے پاکستان میں اس وقت ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے کو یہی نصیحت کریں کہ بزرگوں کا احترام ہو اور والدین کا احترام ہو۔ جس معاشرے میں والدین کا احترام ہوتا ہے اس معاشرے میں اللہ تعالی کی برکت ہوتی ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن