ای پولنگ،اوورسیزپاکستانیوں کیلئے ووٹ کا حق:2آرڈنینس منظور
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراطلاعات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لئے صوبہ سندھ میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ انتخابی اصلاحات کے تناظر میں دو آرڈیننسز کی منظوری بھی دی گئی ہے جن میں سے ایک آرڈیننس ای وی ایم کے متعلق ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے پورے حلقے کا رزلٹ صرف بیس منٹ میں سامنے آ جائے گا جبکہ دوسرا آرڈیننس ای ووٹنگ کے متعلق ہے، اس آرڈیننس کے نتیجے میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مل سکے گا۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے تحت ووٹنگ کا جدید نظام لا رہے ہیں جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور او ووٹنگ پر کام کیا جا چکا ہے جب کہ بائیو میٹرک پر کام ہونا باقی ہے جس کے لئے کنسلٹنٹ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیرطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بیرون ممالک 24 سفارتخانوں میں وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے ڈیسک قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے جس سے اوورسیز پاکستانیوں کو وطن واپس آئے بغیر آسانی سے نادرا کا سرٹیفکیٹ متعلقہ سفارتخانے سے جاری کیا جا سکے گا۔ عید کے موقع پر قیدیوں کو 90 دن کی سزا میں کمی کی منظوری دی گئی ہے، سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کے علاوہ تمام قیدی اس رعایت کے حق دار ہوں گے۔ وفاقی کابینہ نے این ای ڈی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات کے تناظر میں یادگاری سکہ جاری کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ کرپشن اور کک بیکس کا پیسہ تلاش کرنے کے لئے ’’فالو دی منی‘‘ قانون بنانے کے لئے مسودہ بھی کابینہ اجلاس میں پیش کیا گیا جس کی منظوری دی گئی۔ وزیراطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے بریگیڈئر عتیق کو ہیوی مکنیکل کمپلیکس ممبر لگانے کی منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے لائسنس کی منسوخی کی صورت میں پروموٹرز کو اپیل کا حق دینے کے لئے وفاقی وزراء شفقت محمود اور شیریں مذاری پر مشتمل دو رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے نجی شعبے کی جانب سے بڈنگ کرنیوالی کمپنیوں کو دس فیصد ودہولڈنگ ٹیکس جمع کروانے کی شرط ختم کر دی ہے جس سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سید نجم سعید کو پاکستان ریلوے میں جنرل مینجر تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایم پی ون سکیل میں ملازمت کے لئے اپلائی کرنے سے قبل سرکاری ملازمت سے پیشگی استعفے کی شرط ختم کر دی گئی جس سے صحت مند مقابلے کی فضا پیدا ہو گی۔ وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز کے بقایا جات کی چالیس فیصد ادائیگی کی بھی منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے احسن علی چغتائی کو نیشنل بنک بورڈ کا پرائیوٹ ممبر لگانے کی منظوری دی ہے جب کہ وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کو سرکاری ممبر لگانے کی سمری بھی منظور کی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ کی دو سال کے لئے از سرنو تشکیل کی بھی منظوری دی ہے۔بریفنگ کے بعد سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انتخابی اصلاحات کی دعوت گزشتہ برس اکتوبر میں دی گئی تھی لیکن اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملا۔ بدقسمتی سے اپوزیشن جماعتوں کی سیاست نابالغ بچوں کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے، ایک طرف اپوزیشن دھاندلی کا رونا روتی ہے اور دوسری طرف انتخابی اصلاحات سے دور بھاگتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ووٹنگ قانون کے نتیجے میں 90 لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا لیکن اپوزیشن اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتی، اگر یہی ان کا موقف ہے تو کھل کر سامنے آئیں، ہم تو سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابی اصلاحات کے لئے تمام بار ایسوسی ایشنز سے بھی تجاویز مانگ رہی ہے، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ اگر اپوزیشن کی کوئی جماعت اس کا حصہ نہیں بننا چاہتی تو عوام دیکھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے 49 میں سے 40 نکات وہی ہیں جس پر تمام جماعتیں اتفاق رائے کر چکی ہیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب 25ویں روزے سے شروع ہو گا، وزیراعظم سعودی عرب میں قیام کے دوران عمرے کی سعادت حاصل کریں گے اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ کے دوران سعودی عرب کے ساتھ ماحولیات کے شعبے میں ایم او یو پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔ اس کے نتیجے میں پاکستانیوں کو سعودی عرب میں روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ پاک سعودی تعلقات مستحکم کرنے کے لئے سپریم کورآرڈینیشن کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایک سوال پر وزیراطلاعات نے کہا کہ ناموس رسالتؐ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، وزیراعظم واضح کر چکے ہیں کہ تمام او آئی سی ممالک اس مسئلے پر مشترکہ آواز اٹھائیں تاہم یورپی یونین کی قرارداد کا ہمارے داخلہ معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے انڈیا کے خلاف بھی انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر قراداد پیش کی ہے، وہ بھی دنیا کے سامنے ہے، یورپین پارلیمان میں قرارداد ان کی اپنی رائے ہے لیکن اس کو پاکستان کے داخلی معاملات پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے دنیا پر واضح کر دیا کہ ناموس رسالت ﷺ پر کوئی سمجھوتہ ہو ہی نہیں سکتا، ہمارے لئے اس سے اہم کوئی معاملہ نہیں ہے، حضورﷺ کی تکریم ہمارے دلوںمیں ہے۔ ایک سوال پر وزیر اطلاعات نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی کا معاملہ داخلی ہے، انہوں نے قانون توڑا اور بھگتا، آگے بھی بھگتیں گے۔ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیا ہے اور اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا جہاں سے فیصلہ آنے کے بعد الیکشن کمشن اس جماعت کو کالعدم قرار دے گا، یہ اختیار حکومت کے پاس نہیں ورنہ وہ تمام مخالفین کو کالعدم قرار دے دے۔ کالعدم قرار دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ اداروں کو بھی چاہیئے کہ وہ قوانین کے مطابق فیصلے کریں، الیکشن کمشن بتائے کہ کس طرح ایک شخص ملک سے باہر بیٹھ کر تنظیم رجسٹرڈ کروا لیتا ہے، ماضی میں بھی را کی فنڈنگ سے کراچی میں امن و امان خراب کیا جاتا رہا، اس صورتحال میں اداروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کی سنگین صورتحال کے باوجود کراچی میں الیکشن کروایا گیا، حالانکہ بھارت کی مثال سب کے سامنے ہے کہ وہاں کے الیکشن کمیشن نے احتیاط نہیں برتی اور اب پوری قوم بھگت رہی ہے۔