• news

کرونا،مزید119اموات،4133نئے کیسز

اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ وقائع نگار+ کامرس رپورٹ+ آئی این پی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) کے کووڈ۔ 19 ایس او پیز  سے متعلق جاری 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں صوبہ پنجاب، خیبر پی کے اور آزاد کشمیر کی حکومت نے 8 سے 16 مئی (عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران) مکمل لاک ڈاؤن یا مختلف قسم کی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔ این سی او سی کے اجلاس کے بعد بیان میں کہا گیا تھا کہ وفاقی صوبائی اور ضلعی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ 8 مئی سے 16 مئی 2021ء تک ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ این سی او سی کے 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر گزشتہ روز پنجاب میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں 8 سے 16 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا جس میں لوگوں کی نقل و حمل محدود کرنے کیلئے ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ سیاحتی مقامات بند رہیں گے اس کے علاوہ شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے جائیں گے اور ان حیک پوائنٹس پر پولیس رینجرز اور فوج تعینات کی جائے گی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کرونا وبا پر قابو پانے کیلئے اگلے 15  سے 20 دن نہایت اہم ہیں۔ اس لئے شہری کرونا پر قابو پانے کیلئے حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں۔ علاوہ اریں چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ عید کے موقع پر زیادہ چٹھیاں دینے کا مقصد لوگوں کی نقل و حمل کو محدود کرنا ہے۔  انہوں نے ہدایت کی کہ این سی او سی کی ہدایت کے مطابق چھٹیوں کے دوران پارکس‘ سیاحتی مقامات کو مکمل بند رکھا جائے۔ خیبر پی کے حکومت کی جانب سے ایک جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ این سی او سی کے 4 مئی کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کیا  جائے گا۔ آزاد جموں اور کشمیر کی حکومت نے بھی این سی او سی کے 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں نقل و حرکت پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت کشمیر بھر میں 8 سے 16 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔  آزاد کشمیر کے محکمہ داخلہ کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 8 سے 16 مئی تک کشمیر بھر میں تمام دکانیں بند رہیں گی تاہم این سی او سی کے فیصلے کے تناظر  میں ضروری خدمات اور اشیاء کی فراہمی سے جڑی سروسز کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ ملک بھر میں کرونا وائرس سے مزید119 افراد جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی تعداد18 ہزار429 ہوگئی۔4 ہزار 113 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 636 ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید4 ہزار 113 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کرونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 841,636 ہوگئی ہے۔ مثبت کیسز کی شرح 9.17 فیصد ہے۔ سربراہ این سی او سی و وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ لوگوں کے رجسٹریشن کرانے کی رفتار میں اضافہ ہوا، اب تک رجسٹریشن کرانیوالوں کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں اسد عمر نے کہا کہ ایک روز میں ویکسین لگنے کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کرونا کے تیسری لہر کے پیش نظر80  فیصد عالمی پروازوں پر پابندی عائدکر دی۔ یہ پابندی20 مئی تک نافذ العمل رہے گی۔ انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن 20 فیصد تک محدود کردیا گیا۔ سی اے اے نے این سی اوسی کی ہدایت پرانٹر نیشنل فلائٹ آپریشن محدود کرتے ہوئے پاکستان آنیوالی ہفتہ وار عالمی پروازوں کی تعداد 590 سے کم کر کے123 کر دی گئیں۔ کنسلٹنٹ وائرولوجسٹ پروفیسر وحید الزمان اور ان کی ٹیم کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق برطانوی وائرس صوبہ پنجاب میں97 فیصد تک پھیل چکا ہے۔ پروفیسر وحید الزمان کا کہنا ہے کہ پہلے ایک شخص2 افراد میں وائرس منتقل کرتا تھا۔ اب ایک شخص 5 یا 10 افراد کو منتقل کر رہا ہے۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نبیل اعوان نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس کے متاثرین کے لیے7502 بیڈز مختص کیے گئے ہیں جن میں سے4709 بیڈ زخالی ہیں۔ کرونا کی خطرناک وبائی صورتحال کے پیش نظر پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس کے متاثرین کے لیے 3394 بیڈز آئسو لیشن وارڈز میں مختص کیے گئے جن میں سے2569 بیڈز خالی ہیں۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق  ڈسرکٹ ہسپتال میں کرونا کے مریضوں کے لئے آکسیجن سلنڈر ختم، مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بقول انتظامیہ ہسپتال میں آکسیجن سٹاک سپلائر کمپنی کی بندش کے باعث ختم ہوا۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال  قصور  کے ریکارڈ کے  مطابق اس وقت کرونا کے 5 مثبت اور 14 سسپکٹیڈ مریض داخل ہیں۔ ایم ایس  ڈی ایچ کیو ڈاکٹر لائق نے بتایا کہ سپلائر کے انکار کے بعد متبادل آکسیجن سٹاک کا انتظام کر چکے اور زیادہ سیریس مریض لاہور ریفر کرتے ہیں۔ خاتون  نسرین سمیت دیگر مریضوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن