چینی سفیر سے ملاقات:وزیراعظم سفیروں کی تضحیک نہ کریں،شہباز شریف
شکر گڑھ‘ ہیڈ راجکاں‘ جام پور‘ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) صدر مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف چینی سفارتخانے پہنچے اور چینی سفیر نونگ رونگ سے ملاقات کی۔ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ احسن اقبال‘ شاہد خاقان عباسی‘ مریم اورنگزیب اور سینیٹر مشاہد حسین بھی موجود تھے۔ شہباز شریف برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر سے بھی ملے۔ انہوں نے کرونا کے دوران برطانوی امداد کو سراہا اور وائرس سے ہلاکتوں پر تعزیت کی اور کہا انسانیت کی بقا کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ کیساتھ تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔ یو کے دوسرے گھر کی مانند ہے۔ پاکستانی کمیونٹی دوطرفہ تعلقات‘ مفادات کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ علاقائی اہمیت کے معاملات‘ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے پرنس فلپ کے انتقال پر تعزیت اور ایک منٹ خاموشی اختیارکی۔ کرسچن ٹرنر نے ہیپی رمضان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی سفیروں کے خلاف بے احتیاطی پر مبنی گفتگو سن کر دکھ ہوا۔ ہمارے سفارتکار مشکل حالات میں کٹھن چیلنجزکے تحت کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کو سفیروں کی بہادرانہ کوششوں میں حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ ان کی تضحیک نہ کریں۔ وزیراعظم کی سفیروں کے خلاف گفتگو بلاجواز اور غیرضروری تھی۔ دریں اثناء سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز نے ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف سے ملاقات کرکے رہائی پر مبارک باد دی۔ اور جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے مشاورت کی۔ شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کی ہٹ دھرمی اور ضد نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ آٹا چینی اور دیگر بنیادی اشیاء عوام کی پہنچ سے دور ہیں۔ دامن صاف ہے۔ جلد موجودہ حکومت کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ ضلع راجن پور کو مسلم لیگ (ن) کا گڑھ بنائیں گے۔ یہ بات شہباز شریف نے جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) سردار اویس خان لغاری سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سید علیم شاہ بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی اور ان کے والد پرویز گورچانی نے الگ ملاقات کی جبکہ ڈیرہ اور راجن پور کے عہدیداران پارٹی کارکنان نے جنرل سیکرٹری مسلم لیگ سردار اویس احمد لغاری کی سربراہی میں ملاقات کی اور تحفظات سے آگاہ کیا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی سفیر اور برطانوی ہائی کمشنر کے ساتھ نتیجہ خیز گفتگو ہوئی۔ چین اور برطانیہ پاکستان کے قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہیں۔ پاکستان کے برطانیہ اور چین کے ساتھ سٹرٹیجک تعلقات ہیں۔ شہباز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو ٹیلی فون کر کے مزاج پرسی کی۔ ملکی صورتحال‘ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن نے عیدالفطر کے بعد ملاقات پر اتفاق کیا۔ شہباز شریف جمعرات کو پارٹی کے مرحوم رہنماؤں سینیٹر مشاہداللہ خان اور سابق صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور کے گھر گئے اور ان کے اہلخانہ سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ راجہ اشفاق سرور پارٹی کا ایک قیمتی اثاثہ تھے۔ نواز شریف، شریف خاندان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لئے ان کی وابستگی ناقابل فراموش ہے۔ دریں اثناء شہباز شریف نے مشاہد اللہ خان کی وفات پر ان کے صاحبزادے ڈاکٹر افنان اللہ خان اور اہلخانہ سے تعزیت‘ فاتحہ خوانی کی اور کہا کہ مشاہداللہ خان سے ایک بھائی کا رشتہ تھا۔ ان کی وفات ایک ذاتی دکھ اور پارٹی کا بڑا نقصان ہے۔