وائٹ کالر کرائمز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح : جاوید اقبال
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن مقدمات اور بڑی مچھلیوں کے خلاف وائٹ کالر کرائمز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں 2018 سے 2020 تک نیب نے 490 ارب روپے ریکور کئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب کے پراسیکیویشن ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کا پراسیکیوشن ڈویژن شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں، انویسٹی گیشنز، ریفرنسز اور نیب میں زیر التوا کیسز کو قانون کے مطابق متعلقہ احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر نمٹانے کیلئے تمام علاقائی بیوروز اور نیب کے آپریشن ڈویژن کو قانونی معاونت فراہم کرنے کیلئے کام کر رہا ہے۔ اجلاس کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ چیئرمین نیب کی ہدایات پر پراسیکیوشن ڈویژن کی مانیٹرنگ، کارکردگی کا جائزہ اور اس کا مستقل تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے اس وجہ سے معزز احتساب عدالتوں میں مقدمات میں مجموعی سزا کی شرح 68.8 فیصد ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات اور بڑی مچھلیوں کے خلاف وائٹ کالر کرائمز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ چیئرمین نیب نے پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مکمل تیاری کے ساتھ نیب کے زیر سماعت مقدمات کی موثر پیروی کیلئے بھرپور کوششیں کرے تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی جا سکے۔ کیونکہ قانون کے مطابق یہ ہمارا قومی فرض ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 790 ارب روپے وصول کئے ہیں جو کہ انسداد بدعنوانی کے کسی دوسرے ادارے کے مقابلہ میں نمایاں کامیابی ہے۔