حکومت نے میثاق ،جمہوریت کی بات پر این آر او کا الزام لگایا ،شہباز شریف
لاہور+ ملتان+ کوٹ رادھاکشن ( سپیشل رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے میثاق معیشت کی بات کرنے پر این آر او کا الزام لگا دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں، اسے صرف انتقام کی پڑی ہوئی ہے۔ اس سے زیادہ بدترین اور فاشسٹ حکومت کہیں نہیں دیکھی۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا فقرہ میں نے شروع کیا، اب بشیر میمن نے اس پر مہر لگا دی ہے۔ عمران خان اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اپوزیشن کو چور ڈاکو کہنے کی بجائے عوامی مسائل کے حل پر توجہ دیتا تو حالات مختلف ہوتے۔ میں نے دو بار چارٹر آف اکنامی کی بات کی تو این آر او کا الزام لگا دیا گیا۔ کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے آج ملک کو تباہی کی اس نہج تک پہنچا دیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کرونا آیا تو تمام وسائل اور توانائیاں ویکسین کی خریداری پر لگا دیتے۔ وزیراعظم اور وزرائے اعلی سمیت سب کو نکلنا چاہیے تھا۔ ہمیں بھی ڈینگی کا کچھ علم نہیں تھا لیکن ہم نے اپنا سارا زور لگا دیا۔ آج عوام رو رہے ہیں۔ ادھر سی پیک پر کام بھی بہت سست ہوچکا ہے جو اس حکومت کی ناکامی ہے۔ نواز شریف کے دور سے یہ ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھا۔ جس قوم کو خوشحالی چاہیے، اس کی قیادت اگر سی پیک میں سے کیڑے نکال رہی ہو تو کیسے کام چلے گا۔ عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے سی پیک کے خلاف بیان دیے اور جھوٹ بولا کہ یہ 8 فیصد کی بھاری شرح پر قرض ہے۔ حالانکہ سچ یہ تھا کہ صرف 2 فیصد پر کچھ قرض تھا اور باقی سب سرمایہ کاری تھی۔ جس بات پر چین کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا پی ٹی آئی نے ان کے خلاف بیانات دیئے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز چینی سفیر نے ملاقات میں مجھ سے پنجاب سپیڈ کی بات کی۔ میں نے چینی سفیر سے کہا کہ پنجاب سپیڈ کی بات نہ کریں، اس کی وجہ سے میں دو دفعہ جیل سے ہو آیا ہوں۔ چینی سفیر نے کہا کہ نواز شریف پاک چین دوستی کے سب سے بڑے قائل ہیں اور ہم پرانے دوستوں کو بھولتے نہیں ہیں۔ صدر ن لیگ نے کہا کہ میرا نام ای سی ایل پر نہیں ہے لیکن اس حکومت نے میرا نام بلیک لسٹ میں ڈالا ہوا ہے۔ کیا میں بلیکیا ہوں۔ میری طبیعت خراب تھی تو بہت تکلیف پہنچائی گئی۔ جب میری کمر میں شدید درد تھا تو مجھے جان بوجھ کر بکتر بند گاڑی میں لیجایا گیا۔ اگر ہائیکورٹ نے لسٹ سے نام نکالنے کی اجازت دی تو پیر کو لندن میرے چیک اپ کے لئے اپوائنٹمنٹ ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ دیر تک رہی تو ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ جائے گا۔ اب مزید بدحالی کی طرف نہیں جانا چاہتے۔ کارکن پارٹی قیادت کا فخر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیگی رہنما سابق ٹکٹ ہولڈر ملک انور علی سے لاہور میں ملاقات میں کیا۔ عمران خان نے دورہ ملتان کے موقع پر جنوبی پنجاب کے عوام سے سب سول سیکرٹریٹ کے نام پر دھوکہ کیا۔ حالانکہ سب سول سیکرٹریٹ کی بنیاد ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں رکھ دی تھی اور ہم الگ صوبہ جنوبی پنجاب کے بھی حامی تھے اور آج بھی ہیں۔ انشاء اللہ ن لیگ ہی الگ صوبہ بنائے گی۔ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کام صرف اپوزیشن کو دیوار سے لگانا ہے۔ یو ٹرن کی وجہ سے کوئی ان پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ ماڈل ٹائون میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے عزت کے ساتھ میرٹ پر رہائی ملی۔ لیگی صدر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو فون کیا۔ ان کے گھر کے قریب سے بھی نہیں گزرا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) پی پی 182 کے وفد کی شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، خیریت دریافت کی اور رہائی پر مبارک باد بھی پیش کی۔ شہباز شریف کے ساتھ کوٹ رادھاکشن کے ایم پی اے پی پی 182 چوہدری محمد الیاس گجر، جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن ضلع قصور چوہدری شہزاد احمد گجر، انفارمیشن سیکرٹری ضلع قصور و صدر پی پی 182 رؤف نواب چوہدری، سٹی صدر کوٹ رادھاکشن ناصر اقبال غوری، چوہدری عامر الیاس گجر ایڈووکیٹ، چوہدری علی الیاس گجر کی خصوصی ملاقات ہوئی۔میری رہائی حق سچ کی فتح ہے۔ اڑھائی سال الزام لگانے والوں کو ایک دھیلی بھی نہ ملی مگر رسوائی ان کا مقدر ٹھہر ی۔ ہم سرخرو ہو کر نکلے ہیں۔ میاں نوازشریف، مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ ن عوامی خدمت کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی نے ،سابق وفاقی وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری،چودھری اکبر علی گجر ٹکٹ ہولڈر حلقہ 99پی پی ، چودھری عدیل اکبر گجرسے ملاقات کے دوران کیا۔