سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری ضروری ،آرڈینینس جاری
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت الیکشن (دوسرا ترمیمی) آرڈیننس 2021 جاری کردیا جس کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن (1) 94 اور سیکشن 103 میں ترمیم کی گئی، سیکشن (1) 94 کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا گیا۔ الیکشن کمشن نادرا یا کسی اور اتھارٹی یا ایجنسی کی تکنیکی معاونت سے عام انتخابات میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کے قابل بنائے گا، آرڈیننس کے مطابق سیکشن 103 کے تحت الیکشن کمشن عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں خریدنے کا بھی پابند ہوگا، آرڈیننس سے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت، الیکٹرونک ووٹنگ اور بائیومیٹرک تصدیقی مشینوں کیلئے پائلٹ منصوبوں کے متعلق شقوں کو بدلا گیا۔ دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت تحفظ والدین آرڈیننس 2021 جاری کردیا۔آرڈیننس کا مقصد بچوں کی جانب سے والدین کو زبردستی گھروں سے نکالنے کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے۔ہفتہ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق آرڈیننس کے تحت والدین کو گھروں سے نکالنا قابل سزا جرم ہوگا۔والدین کو گھروں سے نکالنے پر ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔گھر بچوں کی ملکیت ہونے یا کرائے پر ہونے کی صورت میں بھی بھی والدین کو نہیں نکالا جاسکے گا۔گھر والدین کی ملکیت ہونے کی صورت میں والدین کو بچوں کو گھر سے نکالنے کا اختیار ہوگا۔آرڈیننس کے تحت والدین کے بچوں کو تحریری نوٹس دینے کی صورت میں گھر خالی کرنا لازمی ہوگا۔وقت پر گھر خالی نہ کرنے کی صورت میں 30 دن تک جیل، جرمانہ یا دونوں سزاؤں کا اطلاق ہوگا۔بچوں کی جانب سے گھر نہ چھوڑنے کی صورت ضلعی ڈپٹی کمشنر کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔ضلعی ڈپٹی کمشنر والدین کی جانب سے شکایت پر کارروائی کا مجاز ہوگا۔آرڈیننس کے تحت والدین کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار ہوگا۔آرڈیننس کے تحت گرفتار افراد کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔آرڈیننس کے تحت والدین اور بچوں کو اپیل کا حق حاصل ہوگا۔