• news

یورینیم کیس انڈین انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد‘ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بھی شدید تشویش 

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں سمگلروں سے ایٹم بم میں استعمال ہونے والی یورینیم مواد برآمد ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ بھارت میں 7 کلوگرام قدرتی یورینیم کے ایک غیر مجاز شخص سے قبضے میں لیے جانے پر کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔ ایٹمی مواد کی حفاظت تمام ممالک کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ایٹمی مواد بھارت میں ایک عام شخص سے ملنا عجیب بات ہے۔ بھارتی حکام معاملے کی جامع تحقیقات کروائیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ بڑی مقدار میں حساس ایٹمی مواد ریاست کے کنٹرول سے باہر کیسے نکلا؟۔ بھارت اس کی شفاف تحقیقات کرائے اور بھارتی حکام ان وجوہ کی بھی نشاندہی کریں جن کے باعث قدرتی یورینیم چوری ہوا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ چند روز قبل مہاراشٹر میں پولیس نے دو افراد کو 7 کلوگرام (15.4 پاؤنڈ) قدرتی یورینیم غیر قانونی طور پر رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔ بھارت میں ایسے واقعات خطے کے امن کیلئے نقصان کا باعث ہیں۔ اس بارے اگر کچھ نہ کیا گیا تو خطے کا امن داؤ پر لگ سکتا ہے۔ بھارت میں سات کلو گرام یورینیم برآمدگی کا کیس انڈین نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سپرد کر دیا گیا۔ اس سے قبل یورینیم برآمدگی کی تفتیش ممبئی پولیس کا خصوصی یونٹ اے ٹی ایس کر رہا تھا لیکن اب انڈین نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ایف آئی آر دوبارہ درج کرکے تفتیش  اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ دو ملزمان یہ یورینیم فروخت کرنے کی کوشش کر رہے  تھے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ غیر مجاز افراد سے یورینیم برآمد ہونے پر پاکستان کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن