غزہ:بچوں سمیت فلسطینی خاندان کے10افراد شہید،تعداد147ہو گئی
واشنگٹن، غزہ، میڈرڈ‘ جدہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں) اسرائیل کی فلسطین پر پانچویں روز بھی وحشیانہ بمباری جاری رہی۔ جنوبی غزہ میں صبح سویرے مہاجر کیمپ پر بمباری سے8 خواتین اور 2 بچوں سمیت ایک خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے۔ دوسری طرف اسرائیلی بمباری کے خلاف امریکہ، بنگلہ دیش کوسوو، اردن اور جنوبی افریقہ میں مظاہرے ہونے لگے ہیں۔ شکاگو میں فلسطین کے حق میں مظاہرین نے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ برطانوی شہر مانچسٹر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نیلسن منڈیلا کے پوتے نے اسرائیل میں جنوبی افریقہ کا سفارتخانہ بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کے جاری فضائی حملوں سے اب تک 37بچوں سمیت 147فلسطینی شہید اور 1200 سے زائدافرادزخمی ہوئے ہیں۔ مقامی افراد نے کہا کہ اسرائیلی بحریہ نے بحیرہ روم سے شیلز فائر کیے تاہم کوئی بھی محصور پٹی پر نہیں لگا۔ فلسطینی وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیلی جہازوں کی بمباری سے مسجد شہید ہوگئی، فلسطین کی وزارت صحت نے ہسپتالوں اورمراکزصحت میں ہنگامی حالت نافذکردی ہے اور نابلوس شہرمیں خون کے عطیات کی اپیل کی ہے، ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔ اسرائیلی حکام نے کہا کہ راکٹ حملوں سے ہلاک ہونے والے 9 افراد میں 2 بچوں سمیت 6 شہری بھی شامل ہیں۔ اتوار کو اس تمام صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل بائیڈن انتظامیہ کے ایلچی ہادی امر اسرائیل چلے گئے۔ مصر سیز فائر کی کوششوں میں خطے کی قیادت کر رہا ہے۔ دونوں فریقین سے سیز فائر پر زور دے رہا ہے۔ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا آن لائن اجلاس آج ہو گا۔ شاہ محمود قریشی ویڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کرینگے۔ دوسری طرف اسرائیلی چیف آف سٹاف نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی زیادہ تر میزائل صلاحیتیں ختم ہو گئیں۔ فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے کہا گزشتہ شب 6 فضائی اڈوں سے لگ بھگ 160 طیاروں نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 150 اہدات پر بمباری جس میں 450 میزائلوں اور بموں کا استعمال کیا گیا۔ برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ لارڈ گولڈ اسمتھ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بیان کے بعد اسرائیل کی حمایت میں دیا گیا بیان واپس لینے پر مجبور ہو گئے۔ اردگان نے اپنی جماعت انصاف و ترقی پارٹی کے نمائندوں سے ویڈیو کانفرنس خطاب میں کہا کہ اسرائیل نامی دہشت گرد ریاست نے انسانیت سوزی کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔ اگر فلسطین میں اسرائیلی ظلم و جبر کے خلاف پوری دنیا خاموش بھی ہو جائے تب بھی ہم اس کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ اسرائیلی جارحیت پر خاموش رہنے والوں کا انجام عبرت ناک ہو گا۔ جس طرح شامی سرحد کے قریب دہشت گردوں کا راستہ روکا اسی طرح مسجد الاقصیٰ کی جانب بڑھتے ہوئے ہاتھوں کو بھی توڑ دیں گے۔ امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے کانگریس وویمن کوری بش نے کہا کہ اسرائیل کے فلسطینی اراضی پر قبضے کی مدد کے لیے امریکی پیسہ استعمال کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ امریکی ڈیموکریٹس کی ایک بڑی تعداد نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے ذریعہ کیے جانے والے تشدد کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنے ملک کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں فلسطینی خاندانوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے قریبی انتہا پسند گروپوں کی کارروائیوں کو روکیں۔ رشیدہ طلیب نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے سوال کیا کہ امریکا، فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے نسل پرستانہ تشدد کی کب مذمت کرے گا؟ امریکا کب تک نیتن یاہو کی نسل پرست حکومت اور نسل پرست ریاست کی حمایت کرتا رہیگا۔ اسرائیل کی من مانی پالیسیوں کی بھی مذمت کی۔ ان میں کانگریس الہان عمر، کوری بش، انڈیانا پولس کے آنڈرے کارسن، مشی گن کی ڈیبی ڈنگل اور ریاست وسکونسن کے مارک بوچن شامل ہیں۔ سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جوبائیڈن خارجہ پالیسی ’’کمزور‘‘ ہے اور اسے اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے، امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ وہ غزہ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سعودی عرب اور مصر سے رابطے میں ہیں۔ غزہ کو کھنڈر بنا دیا۔ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ شہر میں عالمی میڈیا ہاؤسز کی عمارت کو میزائلوں سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق تباہ کی جانے والی عمارت برج الجلا غزہ پٹی کی دوسری بلندترین عمارت ہے۔ دس منٹ میں عمارت خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔ یہاں الجزیرہ‘ ایسوسی ایٹڈ پریس کے دفاتر تھے۔ خیبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے اب تک غزہ شہر میں 800 سے زیادہ مقامات کو نشانہ بنایا جس میں متعدد عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں۔ فلسطینی شہری سکولوں اور مسجدوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جبکہ وحشیانہ حملوں کے باعث 10 ہزار سے زائد فلسطینی گھر چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے میں160 جہاز، ٹینک اور آرٹلیری حصہ لے رہی ہے۔ مغربی کنارے میں ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے۔ جرمنی میں مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی پرچم نذر آتش کر دیا گیا۔ امریکہ میں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے فلسطینیوں میں مظاہر کیا اور جنگ رکوانے کا مطالبہ کیا۔غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لندن میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم تھامے اسرائیلی سفارتخانے کی جانب مارچ کیا۔ سپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بھی فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ لبنان کی سرحد پر بھی فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ ہوا اور اسرائیلی بربریت کی مذمت کی گئی۔ احتجاج کے دوران صہیونی فورسز کی فائرنگ سے دوافراد شہید ہو گئے۔ ترکی کے مختلف شہروں میں اسرائیلی کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔ آسٹریلیا میں بھی فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم بینامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ ہم حماس پر کاری ضربیں لگائیں گے۔ ہم اپنے شہروں اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے کہا کہ کئی سال خاموش رہ لئے اب فلسطین کیلئے بولنے کا وقت ہے۔ مانچسٹر‘ برمنگھم‘ پیرس‘ نیویارک‘ سربیا میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو ’اسرائیل کی گلیوں میں ہونے والے تشدد پر سخت تشویشن ہے۔ جبکہ محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کا سفر نہ کریں۔ جرمن چانسلر نے تنبیہہ کی یہودیوں سے نفرت پر مبنی مظاہروں کو برداشت نہیں کریں گے۔ دوسری جانب برٹش ائر ویز‘ ورجن لفتھانسا سمیت کئی بین الاقوامی ائیر لائنز نے اسرائیل کے لئے اپنی پروازیں بھی منسوخ کر دی ہیں۔ امریکی وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین پیسبکی کے مطابق غزہ میں میڈیا ہاؤسز کی عمارت پر حملے کے حوالے سے اسرائیلی حکام سے بات ہوئی ہے۔ آزاد میڈیا کی حفاظت اور سکیورٹی اہم ذمے داری ہے۔ صدر امریکی نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے سے دھچکا لگا ہے۔ اسرائیل کا غزہ میں ہمارے دفتر پر حملہ ہولناک ہے۔ غزہ پٹی کا بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بجلی کی ترسیل کی آٹھ مرکزی کیبل تباہ ہو گئی۔ غزہ پٹی میں بجلی کی ترسیل 400 میگاواٹ سے کم ہو کر 130 میگاواٹ رہ گئی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ویانا میں اسرائیل سے اظہار یکجہتی کے لئے پرچم لہرانے پر احتجاجاً اپنا دورہ آسٹریا منسوخ کر لیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے مصری اور سوڈانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ فلسطینی علاقوں میں حالات معمول پر لانے‘ بحران تیزی سے حل کرنے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فلسطین کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطین کے تنازع پر کھلی بحث کے حامی ہیں اس سے سفارتکاری کو موقع ملے گا ۔ اسرائیل کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی۔ چین نے فلسطین کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو سخت پیغام دینا چاہئے۔ اقوام متحدہ میں چینی سفیر زانگ جن نے کہا کہ افسوس ایک رکن نے سلامتی کونسل کی میٹنگ رکوائی۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے رابطہ کر لیا۔ امریکی صدر نے نیتن یاہو سے بھی بات چیت کی۔ اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف کشمیریوں نے مظاہرے کئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے مظاہرین کو روک دیا اور 21 کشمیریوں کو حراست میں لے لیا۔