توشہ خانہ ریفرنس‘ نواز شریف کی جائیداد ضبطی کا فیصلہ ہائیکورٹ چیلنج
اسلام آباد+لاہور (وقائع نگار+اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت کی طرف سے توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری محمد نواز شریف کی جائیداد ضبطی کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ میاں اقبال برکت‘ اسلم عزیز اور محمد اشرف ملک کی طرف سے دائر الگ الگ درخواستوں میں جج احتساب عدالت‘ ڈپٹی کمشنر لاہور‘ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ‘ نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر و تفتیشی افسر نیب محمد راحیل اعظم کو فریق بنایا گیا۔ میاں اقبال برکت نے موقف اختیار کیا کہ مکان نمبر 135 اپر مال لاہور اتفاق گروپ کا اثاثہ ہے جس میں میاں محمد شریف‘ میاں محمد شفیع‘ میاں معراج الدین‘ میاں برکت علی‘ میاں عبدالعزیز اور میاں ادریس بشیر فیملیوں کی مشترکہ ملکیت ہیں۔ محمد اشرف ملک کا موقف ہے کہ نواز شریف کی شیخوپورہ میں ضبط شدہ جائیدادیں 20 مئی کو نیلام کرنے کی تاریخ مقرر کر دی۔ شیخوپورہ کی 88 کنال اراضی نواز شریف سے خرید چکا ہوں۔ نواز شریف کو 75 ملین روپے کی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے۔ نواز شریف کی گرفتاری کے باعث سیل ڈیڈ پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔