اسرائیل فلسطین کشیدگی سے بڑی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا، یوسف رضا گیلانی
اسلام آباد (نیوزرپورٹر) سابق وزیراعظم، سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اوسلو ناروے میں اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے ہونیوالے ڈائیلاگ میں شرکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں پچھلے کچھ دنوں میں سینکڑوں بے گناہ شہید ہو گئے جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے جبکہ سینکڑوں سویلین زخمی ہو گئے ہیں۔ اس تشدد کے نتیجہ میں مشرق وسطی کے اس دیرینہ تنازع کے پرامن حل کی فوری ضرورت محسوس ہوئی ہے۔ یہ تنازعہ بین الاقوامی قانون اور فلسطینیوں کی خواہش کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے انتہائی مقدس مقامات میں سے ایک ہے اور رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں یہاں عبادت گزاروں پر کئے جانے والے حملے انسانیت کے اصولوں اور انسانی حقوق کے قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔ یہ حملے نہ صرف قابل مذمت بلکہ کسی بھی مذہب کی جانب سے قبول نہیں کئے جا سکتے۔ یہ خوف، تباہی اور خونریزی فوری طور پر ختم کی جانی چاہئے۔ صدر فاؤنڈیشن ڈائیلاگ فار پیس عامر جاوید شیخ‘ سابق وزیراعظم ناروے‘ سیکرٹری جنرل مسلم ورلڈ بنک ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم ال عیسیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پورے خطے کیلئے عدم استحکام کی صورتحال پیدا کر سکتی ہے اور ایسا کئی برسوں سے فلسطینیوں کی جائز امنگوں کو نظرانداز کرنے کے نتیجہ میں ہوا۔ اس حوالے سے دنیا اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں ناکام رہی۔ اس کیساتھ ساتھ ماضی کے تمام وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں وسیع پیمانے پر غم و غصے کی فضا پیدا ہوئی۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ حالیہ کشیدگی سے بڑی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگوں اور تشدد کے نتیجہ میں کچھ حاصل ہوتا ہے نہ مسائل حل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کشمیر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی سکیورٹی فورسز نے دو برسوں سے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میںلاک ڈاؤن لگا رکھا ہے مگر کشمیریوں کے جذبات کو دبایا نہیں جاسکا۔ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مسائل صرف بامعنی مذاکرات کے ذریعے سے حل ہو سکتے ہیں۔