پی پی کی واپسی، مسلم لیگ ن پی ڈی ایم اجلاس میں معاملہ لائے گی
لاہور (ندیم بسرا) مسلم لیگ (ن) کا پیپلز پارٹی کی واپسی کا معاملہ پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں زیر بحث لانے کا فیصلہ، '(ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کیلئے ''بلوچستان عوامی پارٹی '' کے سینیٹرز سے علیحدگی کی شرط بھی عائد کر دی جبکہ پیپلز پارٹی نے عوامی مفادات کے تحفظ کیلئے مل بیٹھنے پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔ تاہم تحفظات پہلے دور کئے جائیں۔ ذرائع (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف کے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ٹیلی رابطے کے باوجود پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی ناممکن ہوگئی۔ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں اپنے موقف پر ڈٹ گئی ہے۔ (ن) لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے اس حوالے سے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ آئندہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی واپسی پر بحث ضرور ہوگی۔ مگر پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کو بڑی مثبت پیشکش کی ہے کہ سب سے پہلے پی پی کو حکومتی اتحاد سے نکلنا ہوگا۔ جس کے لیے ضروری ہے کہ وہ سینٹ میں باپ پارٹی کے سینیٹرز سے الگ ہوں۔ دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو مولانا فضل الرحمان چلارہے ہیں۔ ہم اپنے تحفظات سی ای سی کی میٹنگ میں بتاچکے ہیں سب سے پہلے مسلم لیگ (ن) کو اس رویہ پر غور کرنا ہوگا جو تحقیر آمیز رویہ شاہد خاقان عباسی نے اپنایا اس پر انہیں معافی مانگنا ہوگی۔ ہم جمہوری لوگ ہیں عوام کی بہتری کے لئے مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔