• news

مافیا دھمکی دیتا ہے این آر او نہ دیا تو حکومت گرادیں گے: عمران

 اسلام آباد‘ کوئٹہ (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میرا مقصد طاقتور کو قانون کو نیچے لانا اور غربت کم کرنا ہے لیکن مافیا انہیں بلیک میل کرنا چاہتا ہے کہ اگر این آر او نہ دیا تو حکومت کو گرا دیں گے۔ وزیراعظم نے یہ بات نوکنڈی، ماشخیل شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان دیگر صوبوں سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ نوکنڈی اور ماشکیل پر گزشتہ 70 سال سے توجہ نہیں دی گئی لیکن ہم پسماندہ علاقوں پر توجہ دے رہے ہیں۔ شاہراہ کی تعمیر سے علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو بہت خراب معاشی حالات ملے۔ اگر قرضوں کی قسطیں ادا نہ کرتے تو ڈیفالٹ کر جاتے۔ پہلا سال معیشت کو سنبھالنے میں گزرا تو دوسرے سال کرونا آ گیا۔ ہم نے ملک کی معیشت اور عوام کو کرونا سے بچایا۔ عمران خان نے کہا کہ مافیا دھمکی دیتا ہے کہ این آر او نہ دیا تو حکومت گرا دیں گے۔ مخالفین کو اپنی سیاسی موت نظر آ رہی ہے۔ مافیا کو خوف ہے کہ حکومت کامیاب نہ ہو جائے۔ لیکن انشاء  اللہ حکومت 5سال مکمل کرے گی۔ مدینہ کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی۔ جب قانون کے سامنے سب برابر نہیں ہوتے تو وہ جنگل کا قانون ہوتا ہے۔ وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو۔ جو شور مچاتے ہے اس کا ایک ہی مقصد ہے کہ یہ اپنے آپ کو قانون سے اوپر رکھنا چاہتے ہیں۔ ملک کے بڑے بڑے مافیاز کو قانون کے نیچے دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہماری کامیابی اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی موت ہے۔ چین میں لیڈر شپ آئی۔ طاقتور کو قانون کے نیچے لائے تو ترقی ہوئی۔ تحریک انصاف قانون کی بالادستی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین نے کرپشن پر 425 وزیروں کو جیل میں ڈالا۔ چین نے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالا۔ 35 سال پہلے بھارت اور چین کی معیشت برابر تھی لیکن اب چین ترقی کرگیا۔ پی پی اور مسلم لیگ (ن) نے ایک دوسرے کے خلاف کیسز بنائے تھے۔ سابق ادوار میں قانون نہیں طاقت کی حکمرانی تھی۔ دسمبر 2021ء تک پنجاب میں ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔ پورے ملک میں یکساں نصاب تعلیم لا رہے ہیں۔ شفقت محمود نے یکساں نصاب تعلیم پر بہت محنت کی ہے۔ کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے تحت سب کو کھانا پہنچائیں گے۔ 50 سال بعد پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ زرعی اصلاحات سے کسان کی زندگی تبدیل ہو جائے گی انہیں گنے، چاول کی پوری قیمت ملی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس رفتار سے بغیر منصوبہ بندی شہروں کی حدود میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے ناصرف ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں بلکہ اس سے فوڈ سکیورٹی اور انتظامی مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے لہذا اس امر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے معاشرے کے کمزور طبقوں کو روزگار کے لئے آسان اور کم قیمت پر قرضوں کی فراہمی، کم آمدنی والے افراد کو ذاتی گھروں کی تعمیر کے لئے قرضوں کی فراہمی، صحت کارڈ کی فراہمی اور غریب خاندانوں کے کم از کم ایک فرد کو ٹیکنیکل اور پرفیشنل ہنر دلوانے کے حوالے سے جامع پلان بنانے اور پیش کرنے کی ذمہ داری وزیر خزانہ کو سونپ دی۔ گرین ایریاز کے تحفظ کے لئے زرعی، رہائشی و دیگر زمینوں کے استعمال کے حوالے سے مروجہ قوانین و قواعد میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ تا کہ زرعی اراضی و گرین ایریاز کا تحفظ کیا جا سکے اور کسی ایسی زمین کی نوعیت بدلنے کا اختیار اعلیٰ سطح پر منتقل کیا جا سکے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر گرین بلڈنگ کوڈز کا نفاذ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبوں سے کرنے کا فصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گرین ایریاز کے تحفظ کو نیشنل ایمرجنسی کے طور پر لیا جائے۔ اس حوالے سے کوششوں میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت راوی اربن ڈیلپمنٹ اتھارٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا جائزہ اجلاس بھی ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، وائس چیئرمین ایل ڈی اے شیخ محمد عمران اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ اسکے علاوہ وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک، بابر حیات تارڑ ممبر بورڈ آف رینیو، سی ای او راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی عمران امین، چیئرمین سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ عرفان الہی و دیگر افسران نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے اس موقع منصوبوں کی مقررہ وقت میں تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ راوی سٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ لاہور پر آبادی کا دباؤ کم ہوگا  اور شہریوں کو تمام سہولیات سے آراستہ بین الاقوامی معیار کی رہائش میسر آئے گی۔ وزیر اعظم عمران خان سے وائس چیئرمین ٹیوٹا موٹر کارپوریشن شنجی یاناجی اور سی ای او انڈس موٹرز علی اصغر جمالی نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ٹیوٹا کمپنی پاکستان میں آٹو صنعت میں ہائبریڈ ٹیکنالوجی کی مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ شروع کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔ اسکے علاوہ وزیرِ اعظم کو مثبت اور کاروبار دوست حکومتی پالیسیوں کی بدولت بڑے پیمانے کی صنعت اور بالخصوص آٹو انڈسٹری میں بیرونی سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کے بارے بھی آگاہ کیا گیا۔  وزیراعظم عمران خان آج کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کینپ یونٹ 2۔ (2-K)   کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی ہونگے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق  اس پلانٹ کی تعمیر کا آغاز نومبر 2013  سے ہوا اور پاکستان نیوکلیئر  ریگولیٹری اتھارٹی (PNRA)  سے رسمی منظوری کے بعد اس میں ایٹمی ایندھن کی تنصیب کا کام یکم دسمبر 2020 سے کیا گیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن