حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا، ترین گروپ سے کچھ لینا دینا نہیں: شہباز شریف
چارسدہ (نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت سے کس نے کہا کہ ہمیں این آر او دے دو، جیلیں کاٹ رہے ہیں کیا یہ ڈیل ہے۔ بیگم نسیم ولی خان کی وفات پر تعزیت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انتقامی کاررائیوں کا سامنا پہلی بار نہیں بہت پرانا ہے۔ مجھے 1996 میں سب سے پہلے گرفتار کیا گیا۔ مجھے اٹک اور لانڈھی جیل میں بھی رکھا گیا۔ مجھے دوران جیل زمینوں پر سلایا جاتا تاکہ مجھے مزید تکلیف پہنچے۔ عدالتی حکم پر مجھے بہتر گاڑی میں لایا گیا۔ عدالت کی جانب سے اجازت ملنے کے باوجود مجھے بیرون ملک جانے سے روکا گیا جو توہین عدالت ہے۔ رنگ روڈ سکینڈل کے کردار سامنے آچکے ہیں۔ 2017 میں منصوبے کے کاغذات تیار ہو چکے تھے۔ ڈاکٹر توقیر میرے سیکرٹری رہ چکے ہیں میں نے انہیں بہت ایماندار پایا۔ وزیراعظم نے خود رنگ روڈ توسیع کی منظوری دی اور بعد میں شور مچایا۔ بالکل اسی طرح پہلے چینی ایکسپورٹ کی منظوری دی اور بعد میں امپورٹ کا حکم دیا۔ چینی سکینڈل میں اربوں روپے کمائے گئے۔ گندم، ادویات، ویکسینیشن اور دیگر سکینڈلز بھی سب کے سامنے ہیں۔ چور ڈاکو کہتے کہتے ملک کا کیاحال کردیا گیا۔ مہنگائی سے آج ہر طبقہ پریشان ہے۔ یہ ویکسین کاانتظام نہ کرسکے، عوام کو خیرات میں ملی ویکسین لگ رہی ہے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے کرونا نے ملک میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔ ہم نے ڈینگی کا مقابلہ کیا تو ہمیں ڈینگی برادران کا نام دیا گیا۔ نواز شریف دور میں 4 میٹرو اور موٹرویز بنائی گئیں لیکن ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔ اور یہاں بی آر ٹی پشاور میں 126 ارب کی کرپشن ہوئی۔ بسیں چلیں نہیں بلکہ جل گئیں۔ ہم نے سستی بجلی پیدا کی اور آج کیا ہورہا ہے۔ جہانگیر ترین ایشو پر مشاورت کریں گے۔ یہ پی ٹی آئی کا اندرونی معاملہ ہے۔ جہانگیر ترین گروپ سے کوئی لینا دینا نہیں۔ یہ تحریک انصاف کا اندرونی معاملہ ہے۔ مسلسل جیلیں کاٹ رہے ہیں، کیا یہ ڈیل ہے؟۔ معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔ مہنگائی سے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی۔ حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ کیا۔ ویکسین اور مہنگائی کا نام لیں تو چور ڈاکو کہا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی جانب سے پیر کو اسلام آباد میں عشایئے کا اعلان کیا گیا۔ پیپلزپارٹی‘ اے این پی‘ جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کی قیادت کو مدعو کیا ہے۔ قومی اسمبلی میں مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔ شہباز شریف سے پاکستان میں نیپال کے سفیر تپاس ادھیکاری نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شہباز شریف نے نیپال کی قیادت اور عوام کے لئے نیک تمناؤں کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور نیپال کے درمیان خیرسگالی، باہمی تعاون اور دوستی کے خوشگوار تعلقات استوار ہیں۔ انہوں نے نیپال میں کرونا وبا کے باعث ہونے والی اموات پر اظہار افسوس اور تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک بالخصوص سارک تنظیم کو عوام کی زندگیوں کو لاحق اس سنگین وبا سے نجات دلانے کے لئے مشترکہ کاوشیں کرنی چاہئیں۔