نیب کرپشن پر قابو نہ پا سکا ہم،صرف چھوٹے لوگوں کو پکڑتے ہیں:عمران
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیب 23 سال سے کرپشن کیخلاف کام کررہا ہے، لیکن ہم اس لیے کرپشن پر قابو نہیں پا سکے کیونکہ ہم صرف چھوٹے لوگوں کو پکڑتے ہیں۔ وزیراعظم نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ ٹو کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کریگا۔ چین کے اشتراک سے لگائے گئے پلانٹ سے نوجوانوں کو تکنیکی تربیت دینے میں مدد ملے گی، پاک چین سفارتی تعلقات کو 70سال ہوچکے، اور دونوں نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ چین نے بہت کم عرصے میں غربت سمیت دیگر مسائل پر قابو پایا، ہم ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، ملک کیلئے کلین انرجی بہت ضروری ہے، پاکستان کے دریاؤں میں 80 فیصد پانی گلیشئرز سے آتا ہے، سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے، زرعی شعبے میں بھی چین سے مدد لے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم کرپشن کیخلاف بھی جہاد لڑرہے ہیں، کرپشن کا خاتمہ کیے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، جب تک طاقتور قانون کے نیچے نہیں آئے گا ترقی ممکن نہیں، چین نے کئی لوگوں کوکرپشن پر سخت سزائیں دی ہیں، نیب 23 سال سے کرپشن کیخلاف کام کررہا ہے، لیکن ہم اس لیے کرپشن پر قابو نہیں پا سکے کیونکہ ہم صرف چھوٹے لوگوں کو پکڑتے ہیں، جب کہ چین میں دیکھا گیا کہ اوپر کی کرپشن پر ہاتھ ڈالا گیا تب ملک میں کرپشن کم ہوتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جاپان میں ہونے والی فیوچر آف ایشیا کانفرنس سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ اس وقت دنیا کو بہت سارے چیلنجز درپیش ہیں اور کرونا وائرس نے غریب ممالک کو سب سیزیادہ متاثر کیا جس سے غربت میں اضافہ ہوا اور بیروزگاری بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ویکسین کی فراہمی اور تقسیم کو بڑھانا چاہیے، ہمیں یقینی بنانا ہے کہ کرونا ویکسین جلد از جلد سب کیلیے ہرجگہ دستیاب ہو۔ وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ہمارے پاس ترقی اورخوشحالی کے بے شمار مواقعے ہیں، ایشیا کے مسائل اور تنازعات کو اقدار، روایات اور مقامی مفادات کے تناظر میں حل کرنے کی ضرورت ہے اور امید کرتے ہیں ایشیا میں امن وسلامتی کو درپیش خطرات حل ہوجائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے فلسطین کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ عمران خان نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت سے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اقدامات پرنظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنا ہوگا، اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جاسکتا ہے، تنازع کشمیر پر بات چیت کیلیے سازگار ماحول ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ملکوں کے ساتھ باہمی تعاون پرمبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے، خطے میں تنازعات کے حل کے بغیر ہم ترقی کی صلاحیت سے پوری طرح مستفید نہیں ہوسکتے۔ افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امیدکرتے ہیں افغان جماعتیں وسیع البنیاد سیاسی تصفیے کے لیے تعمیری کوششیں کریں گے ۔ میرا شروع سے مؤقف رہاہے کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، پاکستان افغانستان میں امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبائی وزراء پنجاب محمد سبطین خان‘ صمصام علی بخاری‘ صوبائی رکن اسمبلی بلوچستان نور محمد ذومڑ اور عطاء اﷲ شادی خیل ملک عامر ڈوگر بھی ملاقات میں شامل تھے۔ ملاقات میں محمد یعقوب شیخ‘ محمد فاروق اعظم ملک‘ نورین فاروق ابراہیم شریک تھے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور متعلقہ حلقوں میں ترقیاتی منصوبے زیر گفتگو آئے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں اعلی تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اجلاس میں وفاقی وزیر شفقت محمود‘ چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس برائے سائنس و ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطاء الرحمان‘ قائم مقام چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن انجینئر فاروق بزائی‘ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل‘ چیئرمین نیاٹیل راشد خان‘ چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹیلی تعلیم اسد کریم اور سینئر افسران شریک ہوئے۔ اجلاس کو اعلیٰ تعلیم کے لئے وسائل کو بڑھانے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کا فروغ ہی ملک کی ترقی کا زینہ ثابت ہوگی۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے مالی وسائل بڑھانے کے ضمن میں وزیراعظم نے وفاقی وزیر تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ وفاقی وزارت منصوبہ بندی اور وفاقی وزارت خزانہ‘ تعلیم اور خزانہ کی صوبائی وزارتوں کے ساتھ فوری طور پر مشاورت کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اعلیٰ تعلیم کے لئے مختص رقم کو بڑھانے کا مصمم ارادہ رکھتی ہے۔