ہاؤسنگ سیکموں نے 6ارب کی 2 ہزار کنال سرکاری زمین بیچ دی
لاہور (میاں علی افضل سے) لاہور ڈویژن میں 162ہائوسنگ سکیموں کی جانب سے اربوں روپے کی سرکاری زمین فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ پرائیوٹ ہائوسنگ سکیموں میں پرائیوٹ زمین کی فروخت کیساتھ ساتھ سرکاری زمینوں کی فروخت پر تحقیقات کرنے والے آفیسر حیران ہو گئے۔ رپورٹ اعلی حکام کو بھیجوا دی گئی ہے۔ ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ فروخت کی گئی زیادہ تر سرکاری زمین پر رہائشی یونٹ تعمیر ہو چکے ہیں۔ رہائشی ہائوسنگ سوسائٹیز میں فروخت ہونے والی سرکاری زمین کا مجموعی رقبہ 1ہزار 984کنال ہے جس کی مالیت 6ارب روپے بتائی گئی ہے۔ سرکاری زمینیں بچنے والوں میں ایسی ہائوسنگ سوسائیٹیز بھی شامل ہیں جنہوں نے باقاعدہ منظوری بھی لی ہوئی ہے جبکہ غیر منظورہ شدہ ہائوسنگ سوسائٹیز بھی سرکاری زمین فروخت کرنے میں شامل ہیں۔ جبکہ سرکاری زمین کی مالیت کی وصولی کے حوالے سے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں مجموعی طور پر 97ہائوسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے سرکاری زمین فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس میں مجموعی طور پر 1ہزار 754کنال سرکاری زمین فروخت کی گئی اور ایک اندازے کے مطابق فروخت کی گئی سرکاری زمین کی مالیت ساڑھے 4 ارب بتائی گئی ہے۔ سرکاری زمین فروخت کرنیوالے 97ہائوسنگ سکیموں کے مالکان کے خلاف مقدمات درج کرنے سمیت مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں حتمی فیصلہ کا امکان ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق شیخوپورہ میں 15ہائوسنگ سوسائٹیز مالکان کی جانب سے اپنے زیر ملکیت زمین کے ساتھ سرکاری زمین بھی فروخت کی گئی اور مجموعی طور پر 172کنال 14مرلہ زمین فروخت کی جس کی مالیت 1ارب روپے بتائی گئی ہے۔ اس کیساتھ ساتھ قصور میں 32ہائوسنگ سوسائٹیز کے مالکان نے مجموعی طور پر ایک اندازے کے مطابق 25کروڑ روپے مالیت کی 28کنال 10مرلہ سرکاری زمین فروخت کی ہے جبکہ ننکانہ صاحب میں 18ہائوسنگ سکیموں کے مالکان نے ایک اندازے کے مطابق 25کروڑ روپے مالیت کی 29کنال 13مرلہ سرکاری زمین فروخت کی ہے۔