• news

17سال بعد کرنٹ اکائونٹ سر پلس ہوا،سٹیٹ بنک،معاشی ترقی کے حکومتی دعویٰ کی تصدیق

کراچی (نوائے وقت رپورٹ، این این آئی) پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا حجم 116 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگیا ۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران غیرملکی قرضوں کی مالیت میں 3.2 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ دسمبر 2020 کو غیرملکی قرضوں کی مالیت 117 ارب 11 کروڑ ڈالر سے زائد ہوچکی تھی۔ رواں مالی سال دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی کے دوران غیرملکی قرضوں میں 80 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ مرکزی بینک کے مطابق مارچ 2020 تک غیرملکی قرضوں کی مالیت 109.9 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ مارچ 2020 کے مقابلے میں مارچ 2021 تک غیرملکی قرضوں کی مالیت میں 6.38 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ دریں اثناء سٹیٹ بینک آف پاکستان نے معاشی ترقی کے حکومتی دعوے کی تصدیق کر دی۔ سٹیٹ بنک کے مطابق مالی سال 2021ء میں معاشی نمو 3 اعشاریہ 9 فیصد ہو گئی، 17 سال میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ کھاتا سرپلس ہوا۔ سٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال میں بلند ترین ہیں۔ کرونا کے بعد بحالی کی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں، بحالی کے عمل کو پالیسی رسپانس نے تیز کیا ہے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق احساس پروگرام کے ذریعے پسماندہ طبقے کو معاونت فراہم کی گئی، معاشی بحالی کیلئے سٹیٹ بنک نے بھی 20 کھرب کی ٹارگٹ سبسڈی دی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اصل ادائیگی پر چھوٹ دی، شرح سود کم کیا، قرضے ری شیڈول کیے، بیروزگاری روکنے کیلئے پے رول فنانس سکیم دی جبکہ صنعت اور صحت منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے سستے قرض دیئے۔

ای پیپر-دی نیشن