وسائل مسائل سے بھرے علاقوں کی طرف موڑ دیئے:عمران
ملتان+ ڈیرہ غازیخان+ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ خبر نگار+ خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے وسائل کو ان علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے جو مسائل سے بھرے پڑے تھے۔ اور میں نے وزیراعلیٰ کا انتخاب بھی اسی نظریہ سے کیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ایسے ممبر اسمبلی کا انتخاب کیا جائے جو غربت کے درد، غریب کے مسائل، عام آدمی کے ساتھ پیش آنیوالے واقعات جس نے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہوں۔ میں نے نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے والا ماڈل اپنایا اور یہ ماڈل ہمارے پاک پیغمبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دیا ہوا ہے جسے بہت بعد میں جا کر چین نے اپنایا اور آج سپر پاور بن گیا۔ سخت ترین حالات کے باوجود اور کرونا کے لاک ڈائون کے دوران پاکستان کی اقتصادی شرح نمو کا چار فیصد بڑھ جانا بہت بڑی کامیابی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیہ میں 14 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کے موقع پر ایک تقریب اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں و کالم نگاروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اپنی نوعیت کے منفرد منصوبے یونیورسل ہیلتھ انشورنس کا افتتاح کیا۔ منصوبے کے تحت ڈیرہ غازیخان اور ساہیوال ڈویژنز کے 48 لاکھ خاندانوں کو پنجاب کے 250 سے زائد پینل ہسپتالوں میں جدید علاج کی مفت سہولتیں دستیاب ہونگی۔ وزیراعظم نے پانچ ارب روپے کی لاگت سے 200 بستروں پر مشتمل زچہ بچہ ہسپتال کے تعمیراتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ عمران خان نے لیہ کے 36 بنیادی مراکز صحت کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اس معاشرے کی تشکیل کرنے جارہے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو اور تمام آبادی کو صحت کی معیاری اور مفت سہولتیں میسر ہوں۔ وزیراعظم نے کہا لیہ سمیت جنوبی پنجاب بھر میں صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے اربوں روپے کے منصوبے شروع کرنے پر وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ پنجاب کو دی جانیوالی مذکورہ سہولت دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں بھی دستیاب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنکنگ کا طریقہ کار بھی غلط تھا۔ بنک گھر بنانے کیلئے قرضہ نہیں دیتے۔ ہمیں قانون بنانے میں دو سال لگے۔ ترقی کے عمل میں سب کو شامل کرنا ہی دراصل ریاست مدینہ کا ماڈل ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میں 18 سال کی عمر میں برطانیہ گیا تو میں نے وہاں تین چیزیں بہت نمایاں دیکھیں۔ جن میں قانون کی حکمرانی، فری علاج، سستا اور تیز ترین انصاف جبکہ بیروزگار افراد کیلئے روزگار کی سہولت میسر نہ ہونے تک بیروزگاری الائونس کی سہولت۔ میں پاکستان میں اسی قسم کا نظام لانا چاہتا ہوں مگر رکاوٹ یہ ہے کہ ہمارا پچاس فیصد سے زائد پیسہ تو پچھلی حکومتوں کی طرف سے لئے گئے قرض کے سود میں چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں پورے یقین کیساتھ یہ بات کہتا ہوں کہ ہیلتھ انشورنس سکیم سے جتنی برکت پاکستان میں آئیگی اس کا مشاہدہ ہر پاکستانی اپنی آنکھوں سے کرے گا۔ ڈیرہ غازیخان کے قبائلی علاقے میں ڈاکوئوں کی طرف سے ایک انسانی جسم کو چھری سے ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور ویڈیو فلم جاری کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے غریب لوگوں پر تشدد کی ویڈیو خود دیکھی ہے، یہ بہت بڑا ظلم ہے۔ آئی جی پنجاب انعام غنی میرے سامنے موجود ہیں میں انہیں حکم دیتا ہوں کہ فوری آپریشن شروع کریں اور رینجرز کے ساتھ جوائنٹ آپریشن کرکے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے گا اور وہاں پولیس کی چوکیاں بنائی جائیں گی۔ وزیراعظم کی رینجرز اور پولیس کو ہدایت پر رات گئے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے پولیس اور رینجز نے لادی گینگ کیخلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔علاوہ ازیں ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مجرموں کی پشت پناہی نہیں کرتی۔ موجودہ اور سابق ادوار میں اینٹی کرپشن اور نیب کی کارکردگی میں واضح فرق ہے۔ 31 ماہ میں پنجاب میں اینٹی کرپشن نے 220 ارب کی ریکوری کی۔ (ن) لیگ کے دس سال کی نسبت 192 ارب کی زیادہ اراضی واگزار کروائی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت مجرموں کا تحفظ نہیں کرتی اور احتساب بغیر مداخلت ہوتا ہے تو نتائج ملتے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے لیہ میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں معاونین خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان، ملک عامر ڈوگر، ڈاکٹر شہباز گل، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، معاونِ خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، اراکین قومی اسمبلی عامر محمود کیانی، عبدالمجید خان نیازی، نیاز احمد جھکڑ، اراکین صوبائی اسمبلی رفاقت گیلانی، طاہر رندھاوا، شہاب الدین سحر، ملک احمد علی اولکھ اور پارٹی عہدیداران موجود تھے۔ ملاقات میں اراکین نے وزیر اعظم کو متعلقہ حلقوں کے عوامی مسائل اور ان کے حل کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور تاریخی ترقیاتی کاموں پر خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے اراکین سے صاف پانی کی فراہمی، دریائی کٹاؤ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی منصوبے اور بجلی فراہمی کے منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور ہدایات جاری کیں کہ ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو مقررہ مدت میں یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امیر و غریب کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنا اور لوگوں کو غربت سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان فلسطین کی تازہ صورتال پر بات چیت ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے فلسطین کی صورتحال پر مصر کے کردار کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے تنازعہ کے حل کیلئے مصری قیادت کے کردار کو بھی سراہا۔ وزیر اعظم نے اسرائیلی جارحیت‘ ماہ مبارک رمضان میں فلسطینی خواتین‘ بچوں اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین کے جلد اور فوری حل پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ وزیراعظم نے فلسطینیوں کو حق خود ارادیت دینے‘ 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر لانے پر زور دیا۔ القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہے۔ دو قومی حل پر فوری عمل کیا جائے۔ وزیراعظم نے مصری صدر سے گفتگو میں مسلم امہ کے درمیان یکجہتی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے ہر سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلاء کیا جائے۔ فلسطینیوں کو حق خودارادیت ملنا چاہئے۔ مصری صدر نے وزیراعظم عمران خان کو دورہ مصر کی دعوت دی۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے تیز کرنے‘ سیاسی معاشی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا۔