• news

مظالم کیخلاف مظاہرے ، جھڑپیں، کئی زخمی: آزادی کے پوسٹرزچسپاں

سرینگر (این این آئی) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سرینگر سمیت دیگر علاقوں میں بھارت مخالف مظاہرے کے گئے۔ مظاہرین نے بھارتی مظالم میں تیزی اور جان لیوا کرونا وبا سے کشمیریوں کی زندگی بچانے میں مودی حکومت کی ناکامی کی مذمت کی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایس ایس پی اور ایس پی سمیت بھارتی پولیس افسروں کے سرینگر کے علاقے آنچار کے دورے کے موقعے پر علاقے میں کشمیری نوجوانوں اور بھارتی فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نوجوانوں نے جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف نعرے لگائے۔ بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔ کرونا مریضوں کے عزیر و اقارب نے کپواڑہ کے ایک ہسپتال کے باہر مظاہرہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی طور پر زیر حراست حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف کالے قوانین کے پے در پے استعمال کا نوٹس لے۔ بھارت ایک جمہوری ملک کے بجائے ایک پولیس سٹیٹ ہے۔ شہید اشرف صحرائی کے کرونا میں مبتلا 2زیر حراست بیٹوں مجاہد‘ راشد صحرائی سمیت تمام نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیہ تقاریب  کی اپیل کی۔ بھارت کے مسلسل غیر قانونی قبضے کے خلاف آزادی کے حق میں  مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی کوتاہ بینی اور گمراہ کن ترجیحات نے بھارت کو صحت کے بدترین بحران سے دوچارکر دیا ہے۔ بھارتہ جنتا پارٹی کا ایک سرپنج جدوجہد آزادی کی پاداش میں گرفتار دو کشمیریوں کے اہلخانہ سے بھاری رقم بٹورنے میں ملوث پاگیا گیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن