پاکستان میں 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے خراب ہو ئے: سروے
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے سے زیادہ ابتر ہوئے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے اند 68فی صد پیدائش مہارت یافتہ عملہ کی نگرانی میں ہوتی ہے۔ پرائمری تعلیم کو مکمل کرنے کی شرح67فی صد ہے۔ جبکہ اپر سیکنڈری تعلیم 23فی صد تک مکمل کی جاتی ہے۔ ملک کے نار پینے کے پانی کی رسائی94فی صد آبادی کے پاس ہے۔ سینیٹیشن کی سہولت 68فی صد آبادی کے پاس ہے۔ بنیادی ہائی جین کی سہولت تک رسائی 54فی صد ہے۔ بنیادی انفارمیشن سروسز تک رسائی 33فی صد ہے۔ پنجاب میں راولپنڈی ایسا ضلع ہے جہاں سکول جانے کی شرح83فی صد ہے جبکہ راجن پور میں یہ شرح40فی صدکے پی کے میں ایبٹ آباد کا ضلع 77فی صد کے ساتھ ٹاپ پر ہے جبکہ ضلع مہمند میں یہ شرح 28فی صد ہے۔ سندھ میں سکول جانے کی شرح 82فی صد تبجہ ٹھٹہ مین یہ شرح 26فی صد ہے۔ بلوچستان میں گوادر مین یہ شرح61فی صد اور ڈیرہ بگٹی مین یہ شرح14فی صد ہے۔ سروے کے مطابق 46فیصد گھرانوں کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے جیسے ہیں۔ ملک کے 13 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہتر قرار دیئے۔ صرف 2 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہت زیادہ بہتر قرار دیئے۔