اپوزیشن کی طرف سے سپیکر پر ایوان کو قواعد کیخلاف چلانے کے الزامات
قومی اسمبلی کے اجلاس میں کورم پورا نہ نکلنے پر سپیکر اسد قیصر کو اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔ شدید مخالفت اور احتجاج کے باوجود قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس میں مزید 120دن کی توسیع کی قرارداد منظور کر لی گئی، اپوزیشن کی جانب سے سپیکر پر ایوان کو قواعد کے خلاف چلانے کا الزام عائد کیا گیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کا شکار ہو گیا جس کی وجہ سے سپیکر کو اجلاس کی کارروائی کچھ دیر کے لیے معطل کر نا پڑی۔ اجلاس شروع ہوا تو جیسے ہی تلاوت قرآن مجید، نعت رسول مقبول ﷺ اور قومی ترانہ ہوا اور سپیکر نے کارروائی آگے بڑھانا چاہی تو مسلم لیگ (ن) کے رکن شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ گنتی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا تو سپیکر نے اجلاس کی کارروائی تھوڑی دیر کے لیے روک دی تاہم بعدازاںکورم پورا ہونے پر اجلاس میں ارکان نے نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف بھی خوب ’’دل کی بھڑاس‘‘ نکالی۔ لیگی رکن احسن اقبال نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کا مسئلہ اٹھایا اور سپیکر سے درخواست کی کہ وہ وزارت قانون اور بین الصوبائی رابطے سے کہیں کہ وہ پنجاب حکومت سے اس بارے وضاحت طلب کریں۔ انہوں نے بلدیاتی ادارے بحال نہ کرنے کے عمل کو سپریم کورٹ کی ’’بے توقیری‘‘ قرار دیا۔