امریکی بجٹ: پاکستان کیلئے ملٹری ایجوکیشن، ٹریننگ پروگرام کی رقم مختص
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر جوبائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سالانہ بجٹ کی تجاویز پیش کر دی ہیں۔ جس میں اخراجات کا تخمینہ 6 کھرب ڈالر لگایا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے 60 کھرب ڈالر کے بجٹ کی تجاویز پیش کر دی ہیں۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا آخری بجٹ 4 کھرب اور 8 ارب ڈالر کا تھا۔ جب کہ ان کے دور کے تمام بجٹ خسارے کے ساتھ تھے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے بجٹ میں سب سے زیادہ رقم سماجی شعبوں اور ماحولیاتی تبدیلی کے لئے رکھی ہیں۔ جب کہ پینٹاگون کے لیے 1.5 ٹریلین رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ان تجاویز میں 800 بلین ڈالر موسم تبدیلی، 200 ارب 4 سال تک کے بچوں کی مفت پرائمری تعلیم، 109 بلین کالج کے طلبا، 225 بلین خاندانی بہبود اور میڈیکل لیوز، 115 بلین سڑکوں اور پلوں، 160 بلین ریلوے جب کہ 100 بلین ڈالر ہر امریکی کے گھر تک براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سہولت کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ جوبائیڈن کے ان منصوبوں سے 2031 تک قرضہ جی ڈی پی کے 117 فیصد تک پہنچ جائے گا جو جنگ عظیم کے دوران کی سطح سے بھی زیادہ ہے اور جوبائیڈن کے بجٹ کے ان منصوبوں کے باعث ملکی کارپوریشنز اور کاروباری اداروں پر 3 کھرب ڈالر کے ٹیکس کا بوجھ پڑے گا۔ ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے اس بجٹ کو انتہائی مہنگا قرار دیا ہے۔ تاہم ابھی ان بجٹ تجاویز کی کانگریس سے منظوری لینا باقی ہے۔ امریکہ نے پاکستان کیلئے ملٹری ایجوکیشن‘ ٹریننگ پروگرام کی رقم مختص کر دی۔ امریکہ میں اگلے مالی سال کیلئے مجوزہ بجٹ پیش کر دیا گیا۔ تربیتی پروگرام کیلئے 35 لاکھ ڈالر رکھے گئے ہیں۔ پاکستان کیلئے اکنامک سپورٹ فنڈ کی رقم میں اضافہ کر دیا گیا۔ اکنامک سپورٹ فنڈ کے تحت چار کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی تجویز ہے۔ پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمی بڑھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ منشیات کی روک تھام کیلئے دس کروڑ 78 لاکھ ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ رقم کا ایک حصہ پاک افغان بارڈر سکیورٹی پر لگایا جائے گا جبکہ ایک حصہ مکران ساحل کی سکیورٹی پر لگایا جائے گا۔ پاکستان میں صحت کی سہولتوں کیلئے ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی تجویز ہے۔