معاشی تباہی مسلط کی جا رہی، کوشش ہے عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو،شہباز شریف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبات کو بجٹ کا نام دے کر عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ شہباز شریف نے پارٹی کی اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس بلا کر اسے حکومتی معاشی کارکردگی بے نقاب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا پارٹی کی اکنامک ایڈوائزری کونسل ایسے عوام دشمن بجٹ کو منظور ہونے سے روکنے کے لئے حکمت عملی کا جائزہ لے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے حقائق کو اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے کہا حکومت جھوٹ سے اعدادو شمار بدل سکتی ہے لیکن زمینی معاشی حقائق کو بدلا نہیں جاسکتا۔ آئی ایم ایف کے مطالبات کو بجٹ کا نام دے کر عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اہم اجلاس شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے پیش کردہ معاشی اعداد و شمار ناقابل اعتبار ہیں۔ معاشی غلط بیانی قوم کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اکنامک ایڈوائزاری کونسل عوامی مفادات کے تحفظ کیلئے تجاویز دے۔ معاشی تباہی ملک پر مسلط کی جا رہی ہے۔ کوشش ہے عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہونے دیا جائے۔ اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی۔ شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، مشاہد حسین سید، محمد زبیر، انجینئرخرم دستیگر خان، مریم اورنگزیب، قیصر احمد شیخ، عائشہ غوث پاشا، مصدق ملک، عطاء اللہ تارڑ، شزا خواجہ، علی پرویز اور بلال اظہر کیانی بھی شریک ہوئے۔ شہباز شریف نے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے3 جون کو پری بجٹ سیمینار کے انعقاد کے حوالے سے حکمت عملی پر مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو آگاہ کرنا ضروری ہے کہ کس طرح معاشی تباہی ملک پر مسلط کی جارہی ہے۔ ہم نے قوم کو سچائی بیان کرنی ہے تاکہ تاریخ میں گواہی رہے اور کل کوئی بہانہ نہ بناسکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے آج تک قوم کو جو بھی بتایا ہے، وہ سچ ثابت ہوا ہے۔ شہباز شریف نے اکنامک ایڈوائزری کونسل کو حکومتی معاشی کارکردگی بے نقاب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اکنامک ایڈوائزری کونسل عوام دشمن بجٹ منظور ہونے سے روکنے کے لئے حکمت عملی کا جائزہ لے۔ شہباز شریف اور وزیراعظم آزادکشمیر راجا فاروق حیدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ راجا فاروق حیدر نے کہا کہ انتخابات صرف اسی وقت ملتوی ہو سکتے ہیں جب ریاست میں خانہ جنگی کی کیفیت یا بیرونی جارحیت ہو۔ آزادکشمیر انتخابات ملتوی کرنا این سی او سی یا الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کے دائرہ اختیار میں نہیں۔