پنجاب اسمبلی:نذیر چوہان پر مقدمہ جہانگیر ترین گروپ کھل کر سامنے آگیا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف میں جہانگیر ترین گروپ ارکان اسمبلی کھل کر سامنے آ گیا، گروپ کے پارلیمانی لیڈر سعید اکبر نوانی نے نذیر چوہان کے خلاف درج کرائے جانے والے مقدمہ کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں۔ اگر ہائوس سے باہر چلے گئے تو پھر یہ ہائوس نہیں رہے گا لیکن ہمارا کوئی ارادہ نہیں کہ ایسا کوئی اقدام کریں۔ ایسا کوئی کام نہیں کیا کہ ہمیں ہائوس سے باہر نکالنے کی دھمکی دی جائے۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان بھی عقیدہ ختم نبوت کے معاملے پر نذیر چوہان کی حمایت میں سامنے آ گئے۔ نذیر چوہان پر درج مقدمہ کے معاملے پر وزیر قانون اور ارکان اسمبلی میں گرما گرمی ہوئی جبکہ وزیر قانون راجہ بشارت نے نذیر چوہان سے شہزاد اکبر پر لگائے جانے والے الزامات کے ثبوت مانگ لئے۔ نذیر چوہان نے شہزاد اکبر کے معاملے پرکمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔ پینل آف چیئرمین نے وزیر قانون راجہ بشارت کو معاملہ حل کرانے کی ہدایت کر دی۔ نذیر چوہان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 29 مئی کو میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، میں تحریک انصاف کا ایک کارکن ہوں۔ میرے حلقے کے لوگ سوال کرتے ہیں شہزاد اکبر سے پوچھا جائے کہ ان کا عقیدہ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے رکن اسمبلی پیر اشرف رسول اور دیگر نے نذیز چوہان پر درج مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ پیر اشرف رسول نے کہاکہ ہم اس طرح کے معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔ اس دوران ایوان میںشور شرابا شروع ہوگیا اور اپوزیشن اور حکومتی ارکان آمنے سامنے گئے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ بحیثیت مسلمان میں یہ سمجھتا ہوں کہ کسی کو حق نہیں کے وہ دوسرے کے عقیدے کے بارے پوچھے، کوئی طریقہ نہیں ہے کہ اب کمیٹیاں بنائی جائیں۔ ایوان کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کے عقیدے کے بارے میں پوچھے، میں قادیانیوں پر لعنت بھیجتا ہوں، بطور مسلمان کسی کو اختیار نہیںکہ وہ کھڑے ہو کر کسی کے عقیدے کے بارے میں بات کر دے، آپ عمران خان کی ٹکٹ پر منتخب ہوکر آئے ہیں، اگر اعتماد نہیں تو آپ کو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔ سعید اکبر نوانی نے کہا کہ وزیراعظم کو کسی نے چیلنج نہیںکیا، نذیر چوہان کیوں سیٹ چھوڑیںکیا اس نے پی ٹی آئی پالیسی کے خلاف کچھ کیا ہے۔ پینل آف چیئرمین میاں شفیع محمد نے نذیر چوہان کے مقدمہ پر رولنگ دیتے ہوئے وزیر قانون راجہ بشارت کو مخاطب کیا اورکہا کہ نذیر چوہان پر ایف آئی آر کرانا غیر مناسب ہے، آپ درج ایف آئی آر کا معاملہ حل کرائیں۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے بارے میں متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری احمد خان بھچر نے سوالوں کے جوابات دئیے۔ ایوان میں مفاد عامہ سے متعلقہ بیت المال کے فنڈز میں اضافہ کرنے، اسلامی نظریاتی کونسل میں خواتین کو نمائندگی دینے اور لڑکیوں کے تمام تعلیمی اداروں میں ٹائلٹس بنانے کی قراردادیں متفقہ طورپر منظور کر لی گئیں۔