قائمہ کمیٹی قانون و انصاف: جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے سمیت 3 بل منظور
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) قائمہ کمیٹی قانون و انصاف میں نیب‘ اینٹی ریپ سمیت 3 ترمیمی بل 2021ء منظور کئے گئے۔ لیگی رکن محمود بشیر ورک نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ بل کی حمایت میں 8 اور مخالفت میں 3 ووٹ آئے۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ نیب ترمیمی بل میں سیاست کا کوئی عمل دخل نہیں۔ اس بل پر بہت پہلے اتفاق رائے ہو جاتا تو بہتر تھا۔ آئین کے آرٹیکل 140 اے میں ترمیم کے بل پر بحث کی گئی۔ پہلے طبقے میں وسائل کی بہتر تقسیم کیلئے ذیلی کمیٹی بنائی جائے۔ آرٹیکل 140 اے میں ترمیم کے بل پر غور کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ کمیٹی میں محمود بشیر ورک‘ ملیکہ بخاری‘ نفسیہ شاہ‘ شنیلا ورکھ شامل ہیں۔ نیب ترمیمی بل پر بحث کی گئی۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد دوبارہ تعیناتی ہو سکے گی۔ اینٹی ریپ‘ کریمنل لاء ترمیمی بل 2021ء بھی منظور کر لئے گئے۔ لیگی رکن محمود بشیر ورک پھر حکومتی بل کی حمایت کی ترمیمی بل کے حق میں 8 اور مخالفت میں 4 ووٹ پڑے۔ وزیر قانون نے کہا کہ ریپ میں بار بار ملوث مجرم کی کیمیکل کاسٹریشن کی جائے گی۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ کیمیکل کاسٹریشن سے مجرم کی اہلیہ کا حق متاثر ہوگا۔ نفسیہ شاہ نے کہا کہ عصمت دری کیلئے سزائے موت اور عمر قید کی سزا موجود ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ عمر قید کاٹ کر ریپسٹ دوبارہ جرم کرے تو کیمیکل کاسٹریشن کی سزا ہو گی۔