’’گھر چھوڑ جانے کا فیصلہ اچانک نہیں ہوتا‘‘
وہ میرا گھر چھوڑ کر جا چکی تھی۔۔آخر اس نے اچانک میرے گھر سے جانے کا فیصلہ کیوں لیا؟ میں نے اپنے جگری یار سے پوچھا۔۔وہ کہنے لگا۔۔۔عورت کبھی اچانک گھر چھوڑ کر نہیں جاتی ہے ۔۔وہ ٹکڑوں میں بٹ کر یہ فیصلہ کرتی ہے ۔۔پہلے پہل اس کا شاید پسندیدہ لیکن تمہارے ہاتھوں پھٹا دوپٹہ اس گھر سے جاتا ہے ۔۔پھر کبھی کوئی چوڑی ، کوئی گہنہ ، آہستہ آہستہ خواہش اور خواہش کے بعد آس اور امید تمہارے گھر سے رخصت ہو جاتی ہے ۔۔پھر جو اک رویے میں تبدیلی آ جانے کا انتظار ہے ۔۔وہ بھی تمہارے گھر سے رخصت ہو جاتا ہے ۔۔پھر اس کا دماغ اسکے دل اور اسکی عزت نفس سے یہ کہہ کر رخصت ہو جاتا ہے کہ بھئی تم ہی رہو یہاں پر میں تو چلا۔۔اب باری آتی ہے ٹوٹے پھوٹے دل کی۔۔تو رات تنہائی میں روتے دھوتے تنگ آ کر وہ بھی رخصت ہو جاتا ہے ۔۔اور دن کو تم اس پر چیخ چلا کر اس کی عزت نفس کا آخری دھاگا بھی توڑ دیتے ہو اسی دن اسکی عزت نفس بھی تمہارے گھر سے چلی جاتی ہے ۔۔یہ سب۔۔ جی ہاں یہ سب ہو جانے کے بعد ایک عورت اپنے جسم کو کھینچتی ہوئی اٹھتی ہے اور اپنا بیگ اٹھا کر اس میں اپنا پہلا جوڑا رکھتی ہے ۔۔۔تم اسے دروازے تک جاتے ہوئے بغور دیکھتے ہو۔۔پھر مڑ کر مجھ جیسے نادانوں سے پوچھتے ہو۔۔۔’’آخر اس نے اچانک میرے گھر سے جانے کا فیصلہ کیوں کیا۔‘‘