اشتعال انگیز تقاریرکیس‘ فاروق ستار سمیت 7 متحدہ رہنما بری
کراچی (آئی این پی‘ نوائے وقت رپورٹ) اشتعال انگیز تقاریرکے21 مقدمات میں ایم کیو ایم رہنما بری کردیے گئے۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ایم کیو ایم رہنمائوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریرکے 21 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایم کیو ایم رہنمائوں کی جانب سے دائر بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی21 مقدمات میں بریت کی درخواست منظور کرلی۔ بری ہونے والے رہنمائوں میں رئوف صدیقی، فاروق ستار، وسیم اختر، خواجہ اظہار، سلمان مجاہد اور دیگر شامل ہیں۔ ملزموں کے خلاف قائد ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کا الزام تھا۔ پولیس نے 2015ء میں ضلع ملیر کے مختلف تھانوں میں بانی ایم کیو ایم کی تقاریر میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ملزموں کے خلاف مقدمات درج کئے تھے۔ دریں اثناء فاروق ستار نے کہا کہ7 ملزمان بری ہوئے ہیں، گزشتہ 6 سالوں سے مقدمہ چل رہا تھا، جو صرف تالیاں بجانے اور تقریر کروانے کا تھا، ہمارے خلاف اسی پسِ منظر کے دیگر مقدمات بھی ختم ہونے چاہئیں۔ فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ 2016ء میں اپنی پالیسی واضح کی۔ ہم تو الگ ہوگئے لیکن ان مقدمات کے ذریعے ہمیں اسی سے جوڑا جارہا ہے۔ اب لاپتہ گم شدہ کارکنان اور بے گناہ کارکنان کو باہر آنا چاہیے۔