جوڈیشل کمشن اجلاس‘ جسٹس امیر بھٹی کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بنانے کی سفارش
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) جوڈیشل کمشن نے لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس امیر بھٹی کو لاہور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش کردی ہے۔ جسٹس امیر بھٹی 7 مارچ 2024ء تک بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ فرائض سر انجام دیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمشن کا اجلاس ہوا۔ جس میں سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز، وزیر قانون فروغ نسیم نے شرکت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی تعیناتی پر غور ہوا۔ جس کے بعد جوڈیشل کمشن نے لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس امیر بھٹی کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی سفارش کردی۔ سفارش کو حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھجوا دیا گیا۔ جہاں سے حتمی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ واضح رہے موجودہ چیف جسٹس جسٹس قاسم خان 5 جولائی کو ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔ جس کے بعد چھ جولائی سے لے کر 7 مارچ 2024ء تک جسٹس امیر بھٹی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ فرائض سر انجام دیں گے۔ جسٹس محمد امیر بھٹی کا تعلق پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل بورے والا سے ہے۔ جسٹس محمد امیر بھٹی آٹھ مارچ 1962ء کو بورے والا میں پیدا ہوئے۔ 1985ء میں بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے وکالت کی ڈگری حاصل کی تھی۔ جسٹس محمد امیر بھٹی کو 12مئی2011ء کو لاہور ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقررکیا گیا تھا۔ انہوں نے ایک سال بعد مستقل جج کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔
لاہور ( اپنے نامہ نگار سے ) نامزد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کا کہنا ہے کہ لوگوں کو انصاف مہیا کرنا ہمارا بنیادی فریضہ ہے، اور اس مقصد کی تکمیل کے لئے جوڈیشل افسران اپنی استعداد کار کے مطابق بہترین کام کریں ۔ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرکے اس عدالتی نظام کو بہترین بناناہے، ہم امید کرتے ہیں کہ ٹریننگ پروگرام مکمل کرنے والے ججز جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کریں گے اور اس ادارے کی عزت اور وقار بڑھائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار نامزد چیف جسٹس جسٹس محمد امیر بھٹی نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں کمرشل کورٹس ججز کیلئے منعقدہ تربیتی کورس کے اختتامی سیشن کے موقع پر کیا ۔کپیسٹی بلڈنگ کورس کے اختتامی سیشن میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی، جسٹس شاہد کریم، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری محمد سعید اللہ، سیشن جج ہیومن ریسورس جاوید الحسن چشتی، سیشن جج لاہور سجاد حسین سندھڑ اور قائم مقام ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی چودھری محمد سلیم بھی موجود تھے۔