تاریخ کے سب بڑے900ارب کے ترقیاتی بجٹ کا اعلان
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 22۔2021 کا بجٹ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے۔ صوبے کے حصہ میں 27 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جمعہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ الحمد للہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے 900 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ صوبوں کے حصے میں 27 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جس سے صوبے اپنے ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کر سکیں گے۔ تنخواہوں میں اضافہ کے ساتھ ٹیکس میں بھی رعایتیں دی گئی ہیں۔ اس پروگرام کے نمایا ں خد وخال میں موٹر وے، ہائی وے، بین الصوبائی شاہراہوں، ائیر پورٹس اور ریلوے پروجیکٹس کیلئے 244 ارب روپے رکھے گئے ہیں، خیبرپاس اکنامک کوریڈور پروجیکٹ کے لئے ساڑھے8ارب، گوادر ایئرپورٹ کی تعمیر کے لئے 1 ارب 10کروڑ، ریلوے مین لائن ایم ایل ون کے لئے 6 ارب 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ جبکہ 78 ارب سی پیک ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے منصوبوں، 7 ارب رشہ کئی، فیصل آباد، بوستان سپیشل اکنامک زونز کیلئے رکھے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال میں زراعت میں اضافے کا ہدف 3.5 فیصد، انڈسٹریل سیکٹر 6.5 فیصد جبکہ سروسز سیکٹر میں 4.8 فیصد ہوگا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ نظر ثانی تخمینوں کے مطابق 1527 ارب روپے رہے گا۔ 118 ارب روپے توانائی، 91 ارب روپے آبی وسائل، 113 ارب روپے سوشل سیکٹر، 100 ارب روپے علاقائی مساوات ، 31 ارب روپے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر۔ 68 ارب روپے ایس ڈی جیز جبکہ 17 ارب روپے پروڈوکشن سیکٹر پر خرچ کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ پی ایس ڈی پی کا محور انفراسٹرکچر کی بہتری، آبی وسائل کی ڈویلپمنٹ، سوشل سیکٹر کی بہتری، علاقائی مساوات، سکل ڈویلپمنٹ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کا فروغ اور ماحولیات کے حوالے سے اقدامات ہوں گے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے قیام کے بعد متعدد منصوبوں کی تکمیل کے لئے کام جاری ہے۔ ان منصوبوں میں سکھر حیدرآباد موٹر وے، سیالکوٹ کھاریاں موٹروے کے منصوبے ایڈوانس سٹیج پر ہیں۔ جبکہ دیگر منصوبے جن میں کراچی سرکلر ریلوے، کے پی ٹی پپری فریٹ کاریڈور، کھاریاں راولپنڈی موٹروے، بلکسر میانوالی روڈ، کوئٹہ کراچی چمن ہائی وے منصوبوں کا اجرا اسی سال کر دیا جائے گا۔