اسلام آباد‘ زیرحراست نوجوان ہلاک‘ ورثاء کا نعش رکھ کر احتجاج
اسلام آباد/ راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تھانہ سی ٹی ڈی اسلام آباد میں پولیس کی زیر حراست نوجوان حوالات میں جاں بحق ہوگیا۔ ورثاء نے نوجوان کی موت بدترین پولیس تشدد کا نتیجہ قرار دی ہے جبکہ اس واقعہ کے خلاف تھانہ بھارہ کہو نے ایس ایچ او سی ٹی ڈی فیاض رانجھا اور انسپکٹر شمس الاکبرسمیت چار اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ تھانہ سی ٹی ڈی کے محرر اے ایس آئی علی اکبر نے بیان دیا کہ سی ٹی ڈی اسلام آباد نے تھانہ گولڑہ کے سیکٹرG-13کنٹینر چوک میں دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ کے سی ٹی ڈی میں درج دہشتگردی، قتل اور اقدام قتل کے مقدمہ میں حسن ولد شیریں زادہ کو گرفتار کیا جس کی نگرانی پر کانسٹیبلان قیصر خان اور جمیل مامور تھے۔ جہاں وہ جاں بحق ہو گیا۔ مذکورہ نوجوان کی موت تفتیش پر مامور انسپکٹر شمس الاکبر ایس ایچ او سی ٹی ڈی فیاض احمد رانجھا اور سنتری پہرہ پر موجود کانسٹیبلان کی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی ہے چونکہ وہ متوفی کو بروقت علاج کیلئے ہسپتال نہیں لے گئے۔ ورثاء نے نعش تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں آئی جے پرنسپل روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور متوفی کے جسم پر پولیس تشدد کے کئی نشانات دکھائے۔ متوفی کے بھائی نے کہا ہمیں جو ایف آئی آر دی گئی ہے اس میں لکھا ہے کہ بچہ بخار سے مرا ہے۔ جب تک مجرم ہمارے سامنے نہیں کرائیں گے اس وقت تک ہم نے یہاں سے نہیں اٹھنا یہ ہمارا آخری فیصلہ ہے۔ اس دوران ٹریفک پولیس نے آئی جے پرنسپل روڈ کی ٹریفک کو مختلف سڑکوں کی جانب موڑ دیا۔مزید برآں ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد کے حکم پر غفلت ولاپرواہی برتنے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو انکوائری کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔