گرینڈ حملہ،2 پولیس اہلکار ہلاک، ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری شہید
سرینگر (اے پی پی+کے پی آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بارہمولہ کے قصبے سوپور میں نامعلوم افراد کی طرف سے بھارتی فورسز کی ایک پارٹی پر گرینڈ حملے میں کم از کم 2 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوجیوں نے آرم پورہ میں فائرنگ کر کے 3 نہتے نوجوانوں کو شہید کر دیا، واقعہ کیخلاف بھارت مخالف مظاہرہ کیا گیا، خواتین کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس اہلکاروں کے ایک دستے پر سوپور کے علاقے آرم پورہ میں ایک ناکے پر پر دستی بم پھینکا گیاجس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ حملے میں2 شہری بھی جاں بحق جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ بھارتی فورسز نے 27 افراد کو گرفتار کرکے 20 مقدمات درج کر لیے ہیں۔ ان افراد کو مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کرونا لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا۔ اس دوران وادی بھر میں 6729 افراد سے گیارہ لاکھ چودہ ہزار آٹھ سو روپے جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔ کرونا وائرس کی روک تھام کے نام پر وادی میں رات کا کرفیو نافذ ہے جبکہ جمعہ کے روز بھی مکمل لاک ڈاؤن ہوتا ہے۔ ترجمان کانفرنس نے کہا بھارت کشمیر یک قانونی حیثیت تبدیلی کا حق نہیں رکھتا۔ مشعال ملک نے ردعمل میں کہا بھارت نوجوانوں کی نسل کشی بند کرے،دنیا پوچھتی ہے کشمیری انسان نہیں انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح کاٹا جا رہا ،ادھر جموں سرینگر شاہراہ پر 5سو اراضی پر تروپتی بالا جی مندر کی تعمیر کا سنگ بنیاد آج رکھا جائیگا۔