4شہیدا سپرد خاک، ہزاروں افراد کا مظاہرہ، آزادی کے حق میں نعرے
سری نگر(کے پی آئی) شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مارے جانے والے افراد کو سپردخاک کر دیا گیا ۔ہفتے کو فائرنگ سے منظور احمد شالہ ،بشیر احمد ، وسیم احمدبٹ اور شوکت احمدپرے مارے گئے تھے ۔ ان کی نمازجنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔کشمیری شہریوں کی آخری رسومات میں شرکت کرنے والے ہزاروں مرد و خواتین نے کی ، اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔اس سے قبل سوپور میں ہزاروں افراد نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل کے خلاف ایک زبردست احتجاج کیا۔مظاہرین نے آزادی کے نعرہ لگائے ۔یاد رہے ہفتے کو ہونے والی فائرنگ سے منظور احمد شالہ ساکن شالیمار کالونی سوپور اور بشیر احمد ساکن مہاراج پورہ سوپور ، وسیم احمدبٹ ولد محمدسلیم ساکن ناربل بڈگام،اورولد عبدالغنی ساکن گوری پورہ بیروہ بڈگام مارے گئے تھے دیگر آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے ۔ بھارتی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم بھی شروع کی ۔جموںوکشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے کہا ہے کہ کشمیری قیدیوں مرسلین بشیر اور ارشاد احمد کو ڈسٹرکٹ جیل پلوامہ میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ محمد احسن اونتو نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ پامپور کے رہائشی مرسلین بشیر شیخ کو 19نومبر 2010کو حراست میں لیا گیا تھااور بعد ازاں ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس ای)لاگو کیا گیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور دوسری حریت پسند جماعتوں نے شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔گذشتہ روز سوپور قصبے کے ایرام پورہ میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی فائرنگ سے تین افراد شہید ہوگئے تھے۔