30ہزار سے زیادہ نوکریاں دینگیِ ارسا پانی درست تقسیم نہیں کرتامراد شاہ
کراچی (وقائع نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مالی سال 22-2021 میں ہم 30 ہزار سے زائد نوکریاں دیں گے۔ سندھ حکومت گورکھ ہل منصوبے کو جلد سے جلد مکمل کرے گی اور اس کیلئے جس قدر فنڈز کی ضرورت ہوگی دیں گے۔ بدھ کے روز سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے بعد میڈیا سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نے مجھے کہا ہم سے پمز نہیں چلتا ہے، ہم ان کے ہسپتال کیسے چلائیں گے۔ کراچی کیلیے ایک ہزار بہتر پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ اس میں صوبائی اور ضلعی اے ڈی پی ہے۔ اس میں جو پروجیکٹ چل رہے ہیں اس کیلئے 991 ارب روپے ہیں۔ 110 ارب روپے کراچی کیلئے مختص کیے ہیں۔ یہ بھی کم ہیں، اگر ہمارے پاس ریسورس ہوتے تو ہم تین ہزار ارب روپے دیتے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارا بجٹ انہوں نے مسترد کیا ہے جو خود مسترد ہوچکے ہیں۔ میں نے ہنسنے والوں کو بتا دیا تم استعمال ہورہے ہو۔ جن کی 21 نشستیں ہوتی تھی ان کے پاس اب صرف چند نشستیں رہ گئی ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل سندھ اسمبلی میں سیٹیاں بجائی گئیں اور میں نے آئندہ مالی سال 22-2021 کا 1477ارب کا بجٹ پیش کیا۔ ہماری آمدنی ایک ٹریلین سے زیادہ ہے جبکہ آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارے کا ہے اور کس طرح پورا کریں گے اس کیلئے کوشش کرنا پڑے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 329ملین روپے ترقیاتی بجٹ کے لئے رکھے ہیں۔ تنخواہ 20فیصد بڑھائی گئی ہے۔ مہنگائی کے طوفان کی وجہ سے اضافہ ضروری تھا۔ 25ہزار روپے کم سے کم اجرت مقرر کی گئی ہے اور یہ پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ وفاق اور باقی صوبے ہوش کے ناخن لیں اور کم سے کم اجرت میں اضافہ کریں۔