شاہ محمود کا سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط: کشمیریوں کی صورتحال پر تحفظات
اسلام آباد‘ ملتان (خبر نگار + جنرل رپورٹر) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے، جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں حالیہ پریشان کن اطلاعات پر انہیں پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے خط میں نشاندہی کی بھارت مقبوضہ علاقے کی دو حصوں میں تقسیم، اور اضافی آبادیاتی تبدیلیوں سمیت مزید غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے نفاذ پر غور کر رہا ہے۔ بھارتی فوجی محاصرے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے ، جو بائیس ماہ سے جاری ہے۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں نے بھارت کی طرف سے عائد غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ بھارت پر زور دے کہ وہ کشمیر میں جبر کی اپنی مہم کو ختم کرے اور تمام غیر قانونی کارروائیوں، بشمول 5 اگست 2019 اور اس کے بعد تمام اقدامات واپس کرے۔ وزیر خارجہ کا خط پاکستان کے مستقل نمائندے نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے حوالے کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج چار روزہ سرکاری دورے پر ترکی روانہ ہونگے۔ ترکی کے وزیر خارجہ میلوت کوگلو ( Mevlüt Çavusoglu.)کی دعوت پر 17 تا 20 جون 2021 ء تک انٹالیا ڈپلومیسی فورم میں شرکت کریں گے۔ وزارت خارجہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے، وژن ایف او کے تحت وزارت خارجہ میں بہت سے اقدامات اٹھائے گئے۔ دفتر خارجہ میں ایف ایم پورٹل کی تعارفی تقریب میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسروں نے شرکت کی، تقریب کے آغاز میں "ایف ایم پورٹل" متعارف کرا دیا گیا۔ این این آئی کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقتصادی ترجیحات کے پیش نظر ہمیں دنیا بھر میں تجارت‘ سرمایہ کاری کے فروغ کلئے نئے مواقع تلاش کرنا ہونگے۔ اقتصادی سفارت کاری کے تحت ہمارا مقصد‘ تجارت‘ سرمایہ کاری سیاحت ترسیلات زر اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔ وزارت خارجہ میں ’’اقتصادی سفارت کاری‘‘ کے حوالے سے ورچوئل اجلاس کا انعقاد ہوا۔ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاء کا عمل پچاس فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔