• news

سپیکر نے بطور’’ ہتھیار‘‘ استعمال ہونیوالی بجٹ کی کاپیاں ایوان سے اٹھوادیں

قومی اسمبلی کے اجلاس میں تیسرے روز بھی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری ہنگامہ آرائی اور ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ نہ رک سکا۔ سپیکر نے ایک دوسرے پر ’’حملوں‘‘میں استعمال ہو نے والے ’’ہتھیار‘‘ بجٹ کی کاپیاں ایوان سے اٹھوا دیں۔ سپیکر نے کرونا سے بچنے کے لیے فراہم کی گئی سینیٹائزر کی بوتلیں بھی ایوان سے اٹھوالیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 50منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر ایوان میں تیس سے زائد مرد وخواتین سکیورٹی اہلکار تعینات تھے جو اپوزیشن اور حکومتی نشستوں کے درمیان لائن اپ ہو کر کھڑے تھے۔ جیسے ہی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایوان میں داخل ہوئے تو لیگی ارکان نے کھڑے ہو کر ان کا ستقبال کیا اور دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر آیا کے نعرے لگائے۔ اسی دوران پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری ایوان میں آئے تو پیپلز پارٹی کے ارکان نے بھی ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا اور جیئے بھٹو کے نعرے لگائے۔

ای پیپر-دی نیشن