• news

سینٹ اجلاس‘ اپوزشن کی مخالفت پر دو بلوں کی منظوری مؤخر 

اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ایوان بالا (سینٹ) میں اپوزیشن کی مخالفت کے باعث حکومت نے گھریلو تشدد سے ممانعت اور بزرگ شہریوں کی فلاح کے بلز کی فوری منظوری پیر تک مؤخر کر دی۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں گھریلو تشدد سے ممانعت  تحفظ اور بزرگ شہریوں کی فلاح کے بل پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کی گئی۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ یہ  ہمیں دیکھ لینے دیں تو  اعظم سواتی نے کہا کہ شیریں رحمان اپنا بل تو پانچ منٹ میں منظور کروا لیتی ہیں لیکن دوسرے بلز پر انھیں ایک دن درکار ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ ممبرز پانچ پانچ سال کام کرکے نجی بل لیکر آتے ہیں لیکن نجی بل غائب ہو جاتے ہیں، میرا گھریلو تشدد کی ممانعت کا بل غائب ہو گیا اور حکومتی بلز بن کر آ گیا۔وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ جس دن بچوں کی شادی کی ممانعت کا بل قومی اسمبلی میں آیا تو میں اس کی خود حمایت کروں گی بلکہ پیش بھی کر دوں گی، شیری رحمان نے کہا کہ گھریلو تشدد کا بل اور بچوں کی شادی کی ممانعت کا بل میں قومی اسمبلی میں چیک کرتی ہوں۔ اجلاس میں بجٹ پر بات کرتے ہوئے ۔سینیٹر چوہدری اعجاز نے کہا کہ ہمارا ملک فلاحی ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا ملک میں 70 فیصد آبادی زراعت سے تعلق رکھتی ہے تحریک انصاف کی حکومت میںجو دس سے بارہ ایکڑ زمین کا مالک ہے اسے بلا سود قرضہ حاصل کرنے کا موقع دیا گیا ہے  ۔ ٹیکسوں میں چھوٹ سے پیداواری شعبے میں سرگرمیوں میں اضافہ جہاں معیشت کو فروغ دے گا تو اس کے ساتھ یہ ملک میں نئی ملازمتیں پیدا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بجٹ  عوام کی امنگوں کے مطابق دیا گیا،جی ڈی پی اوپر جارہی ہے اوپر ہی جائے گی،پاکستان کی ترقی بجٹ سے جڑی ہے اور اب پاکستان اوپر جا رہا ہے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے،بلوچستان کی ترقی کیلئے حکومت نے بہت کچھ کیا ہے، جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا وہ سینٹ میں نہیں ہوا، صوبہ بلوچستان میں  چھ سو ایک ارب روپے کا بجٹ  جنوبی بلوچستان کے لئے رکھا گیا ، پہلا بجٹ ہے جو صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے کر  پیش کیا گیا ، بلوچستان کے اندر  عمران خان کو محسن بلوچستان اور مسیحا بلوچستان کہا جا رہا ہے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک میں پسماندگی کے خاتمہ کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ چین اور سعودی عرب ہمارے اچھے دوست ہیں،افغانستان سے امریکی افواج چلی جائیں گی جس کے براہ راست اثرات عوام پرپڑیں گے۔پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں کے تناظر میں نوجوانوں کو تعلیم یافتہ اور ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے۔  سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن